• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ماہرین کیساتھ وزیر خزانہ کی دوسری ’پری بجٹ‘ میٹنگ

Updated: June 21, 2024, 9:25 AM IST | Agency | New Delhi

اس مرتبہ وزیر خزانہ نے عوامی سہولت والا بجٹ پیش کرنے کا اشارہ دیا ہے، ٹیکس سلیب میں تبدیلی اور متوسط طبقے کے ہاتھوں میں زیادہ سے زیادہ نقدی کی فراہمی مقصود۔

Finance Minister Nirmala Sitharaman during a meeting with her officers and experts. Photo: PTI
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اپنے افسران اور ماہرین کے ساتھ میٹنگ کے دوران۔ تصویر : پی ٹی آئی

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کوعام بجٹ ۲۵-۲۰۲۴ء سے متعلق اور اس کی تیاریوں کے پیش نظر مالیاتی اور کیپٹل مارکیٹس (پونجی بازار) کے شعبے کے سرکردہ ماہرین کے ساتھ قبل از بجٹ بات چیت کی۔ ایکس پر یہ اطلاع دیتے ہوئے وزارت خزانہ نے کہا کہ اس میٹنگ میں ملک کے مالیاتی اور کیپٹل مارکیٹ سیکٹر کے سرکردہ ماہرین نے اپنی تجاویز دیں اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ نے اس اجلاس کی صدارت کی۔ یہ دوسری پری بجٹ میٹنگ تھی۔ وزیر خزانہ نے اس سے قبل بدھ کو بھی ایک میٹنگ کی تھی۔ 
 میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری، خزانہ سیکریٹری، اقتصادی امور، محصولات، مالیاتی خدمات اور کارپوریٹ امور کے محکموں کے سیکریٹریز، ڈی آئی پی اے ایم کے سیکریٹری اور حکومت ہند کے چیف اکنامک ایڈوائزر نے بھی شرکت کی۔ 
 واضح رہے کہ اس بار عبوری بجٹ عام انتخابات کے پیش نظر فروری میں پیش کیا گیا تھا۔ عام انتخابات کے بعد نرملا سیتا رمن کو دوبارہ وزارت خزانہ کا چارج مل گیا ہے اور انہوں نے اب مکمل بجٹ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹاٹا موٹرس جولائی سے کمرشیل گاڑیوں کے دام میں اضافہ کرے گا

نو منتخب ۱۸؍ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس ۲۴؍جون سے شروع ہونے جا رہا ہے۔ یہ سیشن۳؍ جولائی تک جاری رہے گاجس میں ابتدائی طور پر لوک سبھا کے منتخب اراکین کو حلف دلایا جائے گا اور اس کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔ اس اجلاس میں نومنتخب اراکین کی حلف برداری، اسپیکر کا انتخاب، صدر کا خطاب اور اس پر بحث ہوگی۔ راجیہ سبھا کا۲۶۴؍ واں اجلاس۲۷؍جون سے شروع ہوگا اور۳؍ جولائی تک جاری رہے گا۔ 
 توقع ہے کہ پارلیمنٹ کا یہ اجلاس دو مرحلوں میں اختتام پذیر ہو گا۔ اس کا دوسرا مرحلہ ۲۲؍ جولائی سے ۹؍ اگست تک ہو سکتا ہے اور اس دوران وزیر خزانہ بجٹ پیش کریں گی۔ حکومت کے پاس ابھی۳۱؍ اگست تک اخراجات کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری باقی ہے۔ اس سے پہلے حکومت کے لیے بجٹ پاس کرنا قانونی طور پر ضروری ہوگا۔ 
 ذرائع کا کہنا ہےکہ اس مرتبہ وزیر خزانہ نے عوامی سہولت والا بجٹ پیش کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ اس میں سالانہ ۱۵؍ سے۱۷؍ لاکھ تک کی آمدنی والےافرادپر عا ئد انکم ٹیکس کی شرح میں تخفیف کی جاسکتی ہے۔ متوسط طبقے کے افراد پر سے بھی مالیاتی بوجھ کم کرنے کا ہدف ہےتاکہ ان کے ہاتھ میں نقد رقم زیادہ سے زیادہ ہو۔ نئے ٹیکس نظام کا اعلان بھی متوقع ہےجس کے تحت ٹیکس سلیب میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔ فی الحال ٹیکس کا شروعات سلیب۳؍ لاکھ روپے ہے جس سے ۵؍ لاکھ تک بڑھانے کی توقع کی جارہی ہے۔ 
 واضح رہےکہ اس مرتبہ آر بی آئی نے ۷ء۲؍ فیصد تک شرح نموکا اندازہ لگایا ہےجبکہ خود آر بی آئی کو بھی مالی سال ۲۰۲۴ء میں ۲ء۱۱؍ لاکھ کروڑ کا منافع ہوا ہے جو اب تک کا سب سے زیادہ منافع ہے۔ ان بنیادوں پر ذرائع دعویٰ کررہےہیں کہ بجٹ میں کئی خوش کن اعلانات کئے جاسکتے ہیں۔ بجٹ کا اہم ایجنڈاملک کو ۵؍ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا بھی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK