Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

فلسطین، پاکستان اور الجیریا کا سلامتی کونسل سے اسرائیل پر لگام کسنے کا مطالبہ

Updated: March 19, 2025, 5:26 PM IST | Washington

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں، الجزائر، روس، برطانیہ، چین، پاکستان، اور سلووینیا نے غزہ کے محصور فلسطینیوں پر اسرائیل کی دوبارہ شروع ہونے والی نسل کشی کی جنگ کے بعد جنگ بندی کی بحالی کا مطالبہ کیا۔جبکہ فلسطین، پاکستان، الجزائر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کو لگام لگانے کا مطالبہ کیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں، الجزائر، روس، برطانیہ، چین، پاکستان، اور سلووینیا نے غزہ کے محصور فلسطینیوں پر اسرائیل کی دوبارہ شروع ہونے والی نسل کشی کی جنگ کے بعد جنگ بندی کی بحالی کا مطالبہ کیا۔جبکہ فلسطین، پاکستان، الجزائر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کو لگام دینے کا مطالبہ کیا۔سلامتی کونسل کے بیشتر اراکین نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی  معاہدہ توڑنے اور غزہ میں شہریوں پر غیر متوقع طور پر مہلک فضائی حملوں کے آغاز کی مذمت کی، جبکہ امریکہ نے حملوں کے دوبارہ آغاز کا ذمہ دار صرف مزاحمتی گروپ حماس کو قراردیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: حوثی جنگجوؤں کے حملے پر ٹرمپ کا ایران کو انتباہ، تہران برہم

اقوام متحدہ میں الجزائر کے ایلچی، عمار بن جامع نے منگل کو اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ غزہ پر امداد کی ناکہ بندی کے ذریعے بھوک کو ’’جنگی ہتھیار‘‘ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔اب احتساب کا وقت آ گیا ہے۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے،اب دنیا اسرائیلی قبضے کی تلخ حقیقت کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔‘‘الجزائری ایلچی نے جنگ بندی کے ضامنوں، امریکہ، مصر اور قطر، کو یاد دلایا کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ’’جنگ بندی کے معاہدے کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔‘‘اسرائیل کے مظالم کے سامنے کونسل کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے، انہوں نے پوچھا، کہ ’’کیا یہ (سلامتی کونسل) کبھی ذمہ داری لینے کی جرات کرے گی؟ کیا یہ کبھی اس نسل کشی کو روکنے کیلئے عمل کرے گی اور اپنی بچی کھچی ساکھ کو محفوظ رکھے گی؟‘‘
اجلاس کے دوران، فلسطین کے اقوام متحدہ کے سفیر ریاض منصور نے کہا کہ راتوں رات اسرائیلی حملوں کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد فلسطینی ایک بار پھر بلا امتیاز قتل کیے جا رہے ہیں۔ کونسل کے مستقل اراکین کی اکثریت کی جانب سے اسرائیل کی مذمت کے بعد، منصور نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین ادارے سے اس مذمت پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ روس کے نائب ایلچی دمتری پولیانسکی نے کہا کہ اسرائیل کی مہلک گولہ باری نے ایک اور غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے، نہ صرف فلسطینیوں کیلئے بلکہ یرغمالیوں کیلئے بھی۔جنگ بندی کی بحالی کو یقینی بنانےکیلئے جلد از جلد ہر ممکن کوشش کی جائے اور ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے۔   

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے پرکولمبیا یونیورسٹی سے یہودی طالبعلم برطرف

برطانیہ کے نائب ایلچی جیمز نے مہلک فضائی حملوں کو خوفناک قراردیا اور زور دیا کہ’’ لڑائی کی طرف رخ صرف مزید فلسطینی شہریوں کی موت کا باعث بنے گا۔‘‘ امریکہ کی عبوری چارج ڈی افیئرز ڈوروتھی شیا نے کہا،کہ حماس شہری ڈھانچے کو لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرتا رہتا ہے، اور امریکہ اس عمل کی مذمت کرتا ہے، انہوں نے استدلال دیا کہ اسرائیلی فوج حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کر رہی ہے، حالانکہ اسرائیل نے تازہ حملوں میں۱۵۰؍ بچوں کو ہلاک کیا۔ چینی ایلچی فو کانگ نے بھی فلسطین اسرائیل تنازع کو فوری طور پر حل کرنے ، اور جنگ بندی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ساتھ ہی اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ طاقت کے استعمال کے جنون کو فوری طور پر ترک کرے۔سلووینیا کے ایلچی سیموئل زبوگار نے غزہ میں اسرائیل کے قتل و غارت اور تباہی کی مذمت کی اور زور دیا کہ امداد کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ’’یہ گھناؤنی جنگ شہریوں کے کندھوں پر نہیں لڑی جانی چاہیے۔ یہ نہ صرف فلسطینیوں اور غزہ میں یرغمالیوں کیلئے المناک ہے، بلکہ سلامتی کونسل کی ساکھ اور اہمیت کیلئے بھی ہے جو بین الاقوامی امن و سلامتی کے تحفظ کیلئے ذمہ دار ادارہ ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK