ڈی پی اے پی کے چیئر مین نے کہا :جس طرح آج الیکشن میں پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے ، اس سے لگتا ہے آئندہ کوئی ایماندار سیاستداں الیکشن ہی نہیں لڑے گا۔
EPAPER
Updated: May 24, 2024, 10:52 AM IST | Agency | Srinagar
ڈی پی اے پی کے چیئر مین نے کہا :جس طرح آج الیکشن میں پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے ، اس سے لگتا ہے آئندہ کوئی ایماندار سیاستداں الیکشن ہی نہیں لڑے گا۔
ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے چیئرمین اور سینئر سیاستداں غلام نبی آزاد نے انتخابات میں پیسہ پانی کی طرح بہانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ اُن کہناتھا، ’’ جس طرح آج الیکشن میں پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے، اس سے لگتا ہے آئندہ کوئی ایماندار سیاستداں الیکشن ہی نہیں لڑے گا۔ ‘‘
انہوں نے جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک انتخابی ریلی کے وقفے میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا:’’ `جب میں نے۱۹۸۰ء میں الیکشن لڑا تھا تو کل۵۰؍ ہزار روپے خرچ ہوئے تھے لیکن آج جس طرح الیکشن میں پیسے لگائے جاتے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ آئندہ کوئی ایماندار سیاستداں حصہ نہیں لے سکتا ہے۔ ‘‘ان کا یہ بھی کہنا تھا:’’جن کو اپنی کرسیاں خطرے میں لگتی ہیں تو وہ مذہب کا سہارا لیتے ہیں۔ قومی سطح پر بھی کچھ پارٹیاں ایسا کرتی ہیں اور کشمیر میں تو کچھ پارٹیاں گزشتہ۷۵؍ برس سے مذہب ہی کا سہارا لے رہی ہیں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: اڈانی کے کوئلہ گھوٹالے کی جانچ ہوگی: راہل گاندھی
آدتیہ ناتھ یوگی کے اذان سے متعلق بیان پر غلام نبی آزاد نے کہا:’’ `قیامت تک اذان کا سلسلہ جاری رہےگا۔ جموں کشمیر پر سیکڑوں سال بیرونی حکمرانوں نے حکومت کی ہے، ان میں سے ایک حکمراں نے۲۱؍برس تک اذان پر پابندی لگائی اور اس کے جانے کے بعد پھر مسجدوں میں اذان دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا جو جاری ہے۔ ‘‘
ان یہ بھی کا کہنا تھا، ’’ ایسے حکمراں زیادہ دیر تک نہیں ٹکتے ہیں۔ ‘‘جنوبی کشمیر کے عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے آزاد نے کہا، ’’اس لوک سبھا سیٹ کیلئے بھی شمالی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ کی طرح اچھی ووٹنگ ہونی چاہئے۔ ‘‘ انہوں نے عوام سے کم سے کم ۷۰؍ سے ۷۵؍ فیصد ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔