سنّی جمعیۃ العلماء کےدفترمیں منعقدہ میٹنگ میں علماء کا مطالبہ ’’شاہی جامع مسجد سنبھل فائرنگ میں شہید ہونے والوں کےاہل خانہ کو ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ دیا جائے ‘‘۔ ساتھ ہی ۔کہا کہ تشدد کی ذمہ دارسروے ٹیم اورایڈوکیٹ جین ہیں۔
EPAPER
Updated: November 28, 2024, 7:39 PM IST | Staff Reporter | Madan pura
سنّی جمعیۃ العلماء کےدفترمیں منعقدہ میٹنگ میں علماء کا مطالبہ ’’شاہی جامع مسجد سنبھل فائرنگ میں شہید ہونے والوں کےاہل خانہ کو ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ دیا جائے ‘‘۔ ساتھ ہی ۔کہا کہ تشدد کی ذمہ دارسروے ٹیم اورایڈوکیٹ جین ہیں۔
یہاں سنّی جمعیۃ العلماء کےدفتر میں میٹنگ میں بدھ کوعلماءنےمطالبہ کیاکہ’’شاہی جامع مسجد سنبھل فائرنگ میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کو ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ دیا جائے اور تشدد کی ذمہ دارسروے ٹیم اورایڈوکیٹ جین ہیں،انہیں قتل کا ملزم قراردیتے ہوئےفوراً گرفتار کیا جائے ۔‘‘
رضااکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے کہاکہ’’ سنبھل شاہی جامع مسجد کے سروے کے معاملے میں جو فساد ہوا، اس کی پوری ذمے داری سروے ٹیم اور وکیل ہری شنکر جین پرعائد ہوتی ہے۔یہ ہر قدیم مساجد، درگاہ اور مسلم اداروں پر گندی نظریں جمائے ہوئے ہے اور ایک کے بعد ایک قدیم مسجدوں کے خلاف پٹیشن داخل کرکے سروے مافیا بن گیاہے۔ اسی نے ایک گروہ کے ساتھ متنازع نعرہ لگاتے ہوئےسنبھل میں دہشت کا ماحول پیدا کیا۔ مسلمانوں نے صبروتحمل کا مظاہرہ کیا اور اشتعال سے بچنے کی ہرممکن کوشش کی لیکن شرپسندوں کے ارادے کچھ اور تھے ،نتیجہ یہ ہوا کہ فساد پھوٹ پڑا اور دیکھتے ہی دیکھتے ۷؍مسلم نوجوانوں کو یوپی پولیس نے گولی ماردی ۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس نے پہلے سے یہی منصوبہ بنا رکھا تھا۔ اس لئے یوپی پولیس کے ساتھ وکیل ہری شنکر جین کو ۷؍ بے قصور مسلم نوجوانوں کے قتل کا ملزم بنایا جائےاورفوراً گرفتار کیا جائے ۔‘‘مولانا خلیل الرحمٰن نوری نے کہا کہ
یہ بھی پڑھئے: ممبرا: سنبھل فائرنگ واقعہ پرزبردست احتجاج
’’دراصل جامع مسجد کے سروے کے نام پر مسلمانوں کے قتل کا سروے کیا گیا اور اس میں یوگی حکومت براہ راست ملوث ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بہرائچ اور سنبھل کے فسادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے فوری طور پر حکومت برخاست کرکے صدر راج نافذ کیا جائے۔‘‘مولانا امان اللہ رضا نےاپوزیشن پارٹیوں کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ ’’آخرکب تک مسلمانوں کے خون سے سڑکیں سرخ ہوتی رہیںگی۔ ‘‘دیگر علماء نے بھی اس طرح کے خیالات کا اظہارکیا۔ میٹنگ میں مولانا فرید الزماں، مفتی ابراہیم آسی، مولانا محمد عباس رضوی، مولانا منظر حسن اشرفی، مولانا خلیل اللہ سبحانی، مولانا عبدالرشید سبحانی ، مولانا امجد رضوی، قاری عبدالرحمٰن ضیائی ، قاری محمد سعید اشرفی اور مولانا ظفر الدین رضوی وغیرہ موجود تھے۔