• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’آر بی آئی اور حکومت کے درمیان بہتر ہم آہنگی ہے‘‘

Updated: July 20, 2024, 12:08 PM IST | Agency | Mumbai

مرکزی بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا: بہتر تعلقات کی وجہ سے کورونادور کے بعد سے ملک کی معیشت میں تیزی آئی ہے۔

Shaktikanta Das. Photo: INN
شکتی کانت داس۔ تصویر :آئی این این

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو کہا کہ ان کے تقریباً ۶؍ سال کے دور میں ریزرو بینک کے حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں۔ انہوں نے کووڈ۱۹؍ کے دور کے بعد معیشت میں آنے والی تیزی کی وجہ دونوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کو قرار دیاہے۔ 
  ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آر بی آئی کے گورنر داس نے کہا کہ کسی نے بھی ان سے حکومت کیلئے ’چیئر لیڈر‘ بننے کی توقع نہیں کی تھی۔ اپنے ایک پیشرو کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں لگائے گئے الزامات کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اپنے تجربے سے کہہ رہا ہوں۔ کوئی بھی آر بی آئی سے `چیئر لیڈر بننے کی امید نہیں رکھتا ہے۔ مجھے ایسا کوئی تجربہ نہیں ہے۔ ‘‘
 نئی مدت کارکیلئے ان کی تیاری کے بارے میں پوچھے جانے پر داس نے کہا کہ وہ پوری طرح سے موجودہ کام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور کسی اور چیز کے بارے میں نہیں سوچتے۔ قابل ذکر ہے کہ داس کی میعاد اس سال دسمبر میں ختم ہو رہی ہے۔ حکومت نے انہیں ۱۱؍ دسمبر۲۰۱۸ء کو ابتدائی طور پر ۳؍سال کی مدت کیلئے آر بی آئی کا۲۵؍ واں گورنر مقرر کیا تھا۔ ان کی مدت کار میں ۲۰۲۱ء میں ۳؍ سال کی توسیع کی گئی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان :غربت میں کمی سے متعلق حکومت کے دعوے اور حقیقت میں زمین آسمان کا فرق

شکتی کانت داس نے کہا کہ آر بی آئی موجودہ مالی سال( ۲۵۔ ۲۰۲۴ء) میں ۷ء۲؍ فیصد معاشی ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے پوری طرح پر امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح نمو بہتر رہنے کے ساتھ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی توجہ مکمل طور پر مہنگائی کو کنٹرول میں لانے پر ہے۔ 
 انہوں نے بینکوں سے کہا کہ وہ کریڈٹ اور ڈپازٹ گروتھ کے درمیان فرق پر مستعد رہیں اور مشورہ دیا کہ کریڈٹ گروتھ ڈپازٹ گروتھ سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ گورنر نے کہا کہ کریڈٹ اور ڈپازٹ گروتھ کے درمیان فرق کی وجہ سے مالیاتی نظام `لیکویڈیٹی مسائل سے متاثر ہو سکتا ہے۔ غیر قانونی طور پر فنڈس وصول کرنے اور بھیجنے کیلئے استعمال کئے جانے والے اکاؤنٹس پر تشویش کے تعلق سے داس نے بینکوں سے کہا کہ وہ مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنے کیلئے اپنے صارفین کے لین دین کی نگرانی کے نظام کو مضبوط کریں۔ 
 انہوں نے کہا کہ آر بی آئی بینکوں اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ اس طرح کے کھاتوں اور ڈیجیٹل فریب دہی کی جانچ کی جا سکے۔ شکتی کانت داس نے کہا کہ غیر محفوظ قرض (ذاتی قرض، کریڈٹ کارڈس وغیرہ) پر آر بی آئی کے اقدامات کا بہتر اثر پڑا ہے اور اس معاملے میں کام کاج کی رفتار کم ہوئی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس زمرے میں پہلے سے ہی بڑی تعداد میں قرض رکھنے کے باوجود کچھ بینکوں کی جانب سے غیر محفوظ قرض پر زیادہ حد رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایسے بینکوں کو احتیاط سے کام لینے کا مشورہ دیا اور ان سے کہا کہ وہ اس معاملے میں زیادہ جوش و خروش سے گریز کریں۔ آر بی آئی کے گورنر داس نے واضح کیا کہ کوئی بھی یہ نہ سمجھے کہ بینکنگ سسٹم میں کوئی بڑا مسئلہ ہے اور درحقیقت یہ بہت مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ آربی آئی فی الحال کارپوریٹ اداروں کو بینکوں کی ملکیت یا فروغ دینے کی اجازت دینے کی کسی بھی تجویز پر غور نہیں کر رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK