الزام لگایا کہ واشنگٹن سینٹ مارٹن جزیرہ پرایئربیس بنانا چاہتا تھاجس سے انکار کی وجہ سے ان کیخلاف بغاوت کروائی گئی۔
EPAPER
Updated: August 12, 2024, 10:14 AM IST | Agency | New Delhi
الزام لگایا کہ واشنگٹن سینٹ مارٹن جزیرہ پرایئربیس بنانا چاہتا تھاجس سے انکار کی وجہ سے ان کیخلاف بغاوت کروائی گئی۔
عوامی بغاوت کی بنا پر اقتدار سے بے دخل ہونے والی بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کے تختہ پلٹ میں امریکہ کا ہاتھ ہے۔ شیخ حسینہ کے مطابق امریکہ ان سے بحیریہ بنگال پر تسلط قائم کرنے کیلئے سینٹ مارٹن جزیرہ مانگ رہاتھا۔ بنگلہ دیش کی سابق حکمراں کے مطابق ’’اگر میں نے سینٹ مارٹن کی خود مختاری سونپ دیتی تو اقتدار پر بنی رہ سکتی تھی۔‘‘
اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اپنے قریبی معاونین کے ذریعہ بھجوائے گئے ایک پیغام میں شیخ حسینہ نےدعویٰ کیا کہ ’’میں مزید تشدد نہیں چاہتی تھی،اُن کا مقصد طلبہ کی لاشوں پر چڑھ کر اقتدار تک پہنچنا تھا مگر میں نے ایسا نہیں ہونے دیا اور استعفیٰ دے دیا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:’’ میں رام کو بی جےپی سے آزاد دیکھنا چاہتا ہوں‘‘
شیخ حسینہ نے مذکورہ پیغام میں بنگلہ دیش کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آپ نے مجھے منتخب کیا اس لئے میں آپ کی لیڈر بنی، آپ میری طاقت تھے۔‘‘ انہوں نے مظاہرہ کرنےوالے طلبہ کو ’’رضاکار‘‘ کہنے کی بھی تردید کی اور الزام لگایا کہ ’’طلبہ کو اُکسانے کیلئے میرے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ سازشی افراد نے معصوم طلبہ کا فائدہ اٹھا کر ملک میں تشدد کا ماحول برپا کیا۔‘‘ انہوں نے اپنے پیغام میں ملک واپسی کے بھی اشارے دیئے اورکہا کہ’’ عوامی لیگ چیلنجز سے لڑ کر بار بار کھڑی ہوئی ہے۔ اگر ملک میں رہتی تو زیادہ جانیں جاتیں، اس لئے ملک کو چھوڑنا پڑا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ یہ سن کر میرا دل رو رہا ہے کہ میری پارٹی کے کئی لیڈر مارے گئے اور پارٹی کارکنوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، ان کے گھروں کو آگ لگائی جا رہی ہے۔‘‘ شیخ حسینہ نے امید ظاہر کی کہ’’ اللہ کی رحمت سے جلد ہی ملک واپس لوٹیں گی۔‘‘