بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ذریعے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کے متعدد مطالبات کے باوجود ان کے ہندوستان میں رہائش کے طویل انتظامات کئے گئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ان کے ہندوستان میں قیام میں توسیع ہندوستان کی مہمان نوازی کی روایت کا حصہ ہے۔
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 9:02 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ذریعے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کے متعدد مطالبات کے باوجود ان کے ہندوستان میں رہائش کے طویل انتظامات کئے گئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ان کے ہندوستان میں قیام میں توسیع ہندوستان کی مہمان نوازی کی روایت کا حصہ ہے۔
بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کے ہندوستان میں قیام میں توسیع کی گئی ہے، جبکہ بنگلہ دیش نے ان کی حوالگی کا متعدد مرتبہ مطالبہ کیا ہے۔اس معاملے کے واقف کاروں کا کہنا ہے کہ مخصوص انتظام کے ذریعے شیخ حسینہ کے قیام میں توسیع کی گئی ہے، کیونکہ ہندوستان اپنے مہمانوں کا خاص خیال رکھنے کی روایت پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ حسینہ اس سے قبل ۱۹۷۵ءمیں بھی اپنے والد کے قتل کے بعد طویل عرصے تک ہندوستان میں قیام کر چکی ہیں ۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: شیخ حسینہ سمیت ۹۶؍ دیگر افراد کے پاسپورٹ منسوخ کر دئے گئے
یہ خبر مرکز کی جانب سے حسینہ کے ویزے میں توسیع کے ایک دن بعد اور بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ذریعےجبری گمشدگیوں اورجولائی میں ہونے والی ہلاکتوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر معزول وزیر اعظم اور دیگر ۹۶؍افراد کے پاسپورٹ کو منسوخ کر دینے کے دو دن بعد سامنے آئی ہے۔ واضح رہے کہ ۷۷؍ سالہ شیخ حسینہ گزشتہ ۵؍ اگست سے ہندوستان میں مقیم ہیں۔اس سے قبل طالب علموں کی قیادت میں ہونے والے زبر دست احتجاج کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہو گئی تھیں۔ بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے حسینہ واجد اور کئی سابق کابینہ کے وزراء، مشیروں اور فوجی اور سول حکام کے خلاف ’’انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی ‘‘کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ آئی سی ٹی نے ۱۲؍فروری کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔
ایک پریس بریفنگ کے دوران چیف ایڈوائزر کے ڈپٹی پریس سیکرٹری ابوالکلام آزاد مجمدار نے حسینہ اور ۹۶؍ دیگر سابق عہدیداروں کے پاسپورٹ کی منسوخی کی اطلاع دی۔