مالیگائوں کے سابق رکن اسمبلی کی پہلی برسی پر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام پارٹیوں کے لیڈران نے خراج عقیدت پیش کیا۔
EPAPER
Updated: December 05, 2024, 2:06 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
مالیگائوں کے سابق رکن اسمبلی کی پہلی برسی پر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام پارٹیوں کے لیڈران نے خراج عقیدت پیش کیا۔
صنعتی شہرمالیگائوں میں غریب و ضرورت مندعوام کے قائد کی حیثیت سے نمایاںشناخت رکھنے والےشیخ رشید گزشتہ سال ۴؍دسمبر کوانتقال کرگئے تھے۔بدھ کو اس سانحہ کو ایک سال پورا ہو گیا۔ اس موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیاگیا۔سیاسی اختلاف کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئے مختلف پارٹیوں کے نمائندوں نے اُن کے محاسن اوربے لوث جذبے کو یاد کیا اور ان کیلئے دعائے مغفرت کی۔ مالیگائوں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل ( ایم آئی ایم)نے کہا کہ شیخ رشید نے اپنی سیاسی زندگی میںبہت سے نشیب وفراز دیکھے تھے۔عوام نے انہیں مواقع دیئے اور وہ یکے بعد دیگرے کامیابیوںکی منزلیں طے کرتے گئے۔انہوں نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کئے۔ حالانکہ امراض جسمانی سے نبرد آزما رہے لیکن طبیعت میں استقلال تھا۔حق تعالیٰ مغفرت فرمائے۔
مرحوم کے بیٹے اور سابق رکن اسمبلی شیخ آصف(انڈین سیکولرپارٹی) نے کہا کہ وہ میرے والد ہونے کےساتھ سیاسی طور سے میرے آئیڈیل تھے۔ میں نے سیاست کے کارزار میںاُن کی انگلی پکڑکر چلنا سیکھا۔رکن بلدیہ کے طور پر میری کامیابی میںسیاسی حصہ داری شیخ رشید صاحب کی زیادہ رہی۔اُن کی زندگی میں مجھے رکن اسمبلی بننے کا شرف ملا۔اُن کےوضع کردہ تعمیری اصولوںپر گامزن رہ کرعوام کیلئے کام کرتے رہنامیرا نصب العین ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی: معذوروں کے عالمی دن پر ریلی کا انعقاد
اصغر انصاری (سینئر سیاسی کارکن) نے کہا کہ شیخ رشید شہر مالیگائوں کی سیاست کا وہ حرفِ جَلی ہے جسے غریب اور ضرورت مند عوام یاد رکھیں گے۔انہوں نے قربانی دینے والے سیاسی کارکنان کو ہمیشہ اپنے قریب رکھا۔اُن کے دکھ سکھ میں شریک رہے۔خاندان کے ایک فرد کی طرح ہرمحاذ پرشانہ بشانہ رہے۔لیڈرتو کئی گزرے لیکن اوروں کیلئےجینے کا جذبہ شیخ رشید میں مثالی رہا۔
سہیل عبدالکریم(سماجوادی پارٹی) نے کہا کہ میرا پَیر ٹوٹ گیا تھا۔پلاسٹرلگواکراپنے مکان کے باہر بیٹھا تھا۔اُس جانب سے شیخ رشید جارہے تھے ۔اُس وقت مالیگائوں میونسپل کارپوریشن میں میئر تھے اور مَیں اُن کا شدید مخالف تھا لیکن وہ مجھے دیکھ کر رُک گئے۔حال احوال دریافت کیااور کہنے لگےتم بھی میئر بن جائو۔اس طرح ہنسی مذاق کرکے ماحول کو خوشگوار بناتے ۔یہ بھی اُن کی شخصیت کا وصف تھا کہ وہ اپنے حامی یا مخالف کو بھی ہنسانے میںمہارت رکھتے۔ انصاری اعجاز بیگ(صدر کانگریس ،مالیگاؤں)نے کہا کہ مقامی سطح پر شیخ رشید مرحوم کانگریس کے جیّد لیڈروں میں سے تھے ، پارٹی سے منسلک رہ کر انہوں نےعوامی فلاح کے کارنامے انجام دیئے۔اُن کی لیڈرشپ کے دوران پارٹی کو مضبوطی ملی۔ وہ خوش مزاج اور ملنسار انسان تھے۔
واضح رہیکہ پہلی برسی کی مناسبت سے شیخ رشید مرحوم کی قبر واقع عائشہ نگر قبرستان بہت سارے مداح پہنچے تھے۔مغفرت کیلئے دعائیں کی گئیں۔شیخ رشید خانوادے کی جانب سے ایصال ثواب کا اہتمام بھی کیا گیا۔احباب واقارب نے اُن کے مکان پہنچ کر لواحقین کی ہمت بندھائی ۔