• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شملہ: سنجولی مسجد کے انہدام کا مطالبہ، ہندو تنظیموں کا احتجاج،علاقے میں کشیدگی

Updated: September 11, 2024, 5:02 PM IST | Shimla

ہماچل پردیش میں ہندو تنظیموں کی جانب سےسنجولی مسجد کے انہدام کا مطالبہ کرتے ہوئے انتظامیہ پر دبائو بنانے کیلئے بی جے پی نے مظاہرے کا اعلان کیا، جس کے نتیجے میں علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے، علاقے میں نظم و نسق کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئےبڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔جبکہ علاقے میں دفعہ ۱۶۳؍ نافذ ہے۔

Demonstrators demanding the demolition of the mosque attacked the police. Photo: X
مسجد کے انہدام کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین پولیس پر حملہ آور۔تصویرـ: ایکس

ہماچل پردیش میں ہندوتنظیموں کی جانب سے سنجولی کی مسجد کی تعمیر کے خلاف احتجاج کے مد نظر شملہ انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر حفاظتی دستوں کو تعینات کیا ہے، پیشگی احتیاط کے طور پر حکام نےبھارتی ناگرک سرکشا سنہیتا ۲۰۲۳ء کی دفعہ ۱۶۳؍ نافذ کر دی ہے، جس کے تحت بلا اجازت پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی ، اسی کے ساتھ ہتھیار لے کر چلنا بھی منع ہوگا۔ علاقے میں امن قائم رکھنے کیلئے انتظامیہ نے ۱۰۰۰؍ پولیس اور فوری رسپانس ٹیم کے اہلکار تعینات کئے ہیں، شہر میں داخلے کے تمام مراکز پر رکاوٹ کھڑی کردی گئی ہے تاکہ کسی بھی فسادی کو شہر میں داخل ہونے سے روکا جا سکے،اس کے علاوہ تمام مظاہروں ، جلوس اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ملائیکا اروڑہ کے والد انیل اروڑہ کی ٹیرس سے چھلانگ لگا کر خودکشی

واضح رہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے سنجولی کی مسجد کے انہدام کے ساتھ شملہ میں باہر سے ملازمت کرنے آئے افراد کے رجسٹریشن  کا مطالبہ کیا تھا۔گزشتہ ہفتہ بی جے پی نے مسجد کی عمارت کے اضافی منزلوں کے انہدام کا مطالبہ کرتے ہوئے مسجد کے باہر ہی مظاہرہ کیا تھا۔ سنجولی مسجد معاملہ شہری بلدیہ کمشنر کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔جس کی شنوائی سنیچر کو ہوئی، جس میں مسجد کے غیر قانونی حصہ کے متعلق بحث ہوئی،اوراس معاملے کی آئندہ سماعت ۵؍ اکتوبر کو ہوگی۔ شہری ادارے کی نمائندگی کرنے والے راہل شرمانے بتایا کہ اس معاملے میں وقف بورڈ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔وقف بورڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ مسجد کی تعمیر میں تمام ضوابط کو ملحوظ رکھا گیا ہے، جبکہ انہوں نے کسی بھی قسم کے دستاویز پیش نہیں کئے۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سوکھو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست میں نظم و نسق کی صورت حال کو قائم رکھیں، ساتھ ہی کہا کہ عوام کو پر امن احتجاج کرنے کا حق ہے، لیکن خبر دار کیا ہے کہ اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔اور ایسے کسی بھی عمل سے بچا جائے جس کے سبب دوسروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK