• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نوی ممبئی کا خیال پیش کرنے والے انجینئر شیریش پٹیل کا ۹۲؍ سال کی عمر میں انتقال

Updated: December 20, 2024, 5:14 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

شریش پٹیل خصوصی طور پر نیو بامبے جسے اب نوی ممبئی کہا جاتا ہے اس کا خیال پیش کرنے کیلئے مشہور تھے۔اس کے علاوہ ممبئی کی کئی یاد گار تعمیر میں بھی ان کا اہم کردار رہا ہے۔

Mumbai`s most prominent urban planner, Shrish B. Patel. Photo: INN
ممبئی کے سب سے ممتاز شہری منصوبہ ساز شریش بی پٹیل۔ تصویر: آئی این این

ممبئی کے سب سے ممتاز شہری منصوبہ ساز اور سول انجینئروں میں سے ایک شریش بی پٹیل کا جمعہ کو انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر ۹۲؍برس تھی۔پٹیل کی پیدائش ۱۹۳۲ءمیں ہوئی تھی۔ برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد، انہوںنے دو بڑے ڈیموں پر کام کیا - ایک فرانسیسی کمپنی کے ساتھ دریائے زمبیزی پر کریبا ڈیم اور مہاراشٹر میں کوینا ڈیم۔۱۹۶۰ء میں انہوں نے ممبئی میں ایک نجی سول انجینئرنگ فرم شروع کی۔ ۱۹۶۵ءمیں، پٹیل نے معماروں اور شہری منصوبہ سازوں چارلس کوریا اور پروینا مہتا کے ساتھ، ایک مضمون شائع کیا جس میں بمبئی سے بندرگاہ کے پار ایک نیا شہر بنانے کا خیال پیش کیا ۔ 

یہ بھی پڑھئے: گیٹ وے حادثہ :عارف محمد۳۵؍ مسافروں کیلئے مسیحا ثابت ہوئے

نیو بمبئی کا شہر، جو اب نوی ممبئی کے نام سے جانا جاتا ہے، ۱۹۷۰ءکی دہائی کے اوائل میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کے بعدشریش پٹیل کو مہاراشٹر حکومت نے سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں پروجیکٹ پر کام کرنے کیلئے  بطور ملازم رکھا، جہاں انہوں نے تکنیکی مشیر کے طور پر کام کیا۔ بعد میں انہوں نے پلاننگ اینڈ ورکس کے ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالا۔انہوں نے ممبئی کے کیمپس کارنر میں اپنی طرز کے پہلے فائی اوور کی تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کیا۔اس کے علاوہ بڑے پینل والی رہائشی عمارتوں کی تعمیر میں بھی ان کی قابلیت کارفرما تھی۔
انہوں نے کچی بستیوں کا خاتمہ، صنعتی اراضی کی ری سائیکلنگ،اور شہر میں سیلاب جیسے متعدد مسائل پر مدلل مضامین تحریر کئے۔ ۲۰۲۳ء میں پٹیل نے معماروں اور شہری منصوبہ سازوں اورمی کپاڈیہ اور جاسمین سلوجا کے ساتھ مل کر’’ ۶؍میٹروز ‘‘کے عنوان سے دو جلدوں پر مشتمل کتاب تصنیف کی، جو کہ لندن، نیویارک، ٹوکیو، ہانگ کانگ، دہلی اور لندن میں شہری منصوبہ بندی اور عمل درآمد کا تقابلی مطالعہ پیش کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK