’سامنا‘میں شائع شدہ مضمون میں راؤت نے عصمت دری اور تشدد کے بڑھتے معاملات پر مرکزی حکومت اور شندےفرنویس سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
EPAPER
Updated: August 26, 2024, 11:27 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
’سامنا‘میں شائع شدہ مضمون میں راؤت نے عصمت دری اور تشدد کے بڑھتے معاملات پر مرکزی حکومت اور شندےفرنویس سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
شیوسینا (یوبی ٹی) نے بدلاپورمعاملے میں ریاستی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ پارٹی کے ترجمان اخبار ’سامنا‘ میں شائع شدہ مضمون میں سنجے راؤت نے مذکورہ معاملے پر مہابھارت کی مثال دے کر لکھا کہ’’ جب مہابھارت میں دروپدی کا چِیرہرن ہورہا تھا تب چھپن انچ کی چھاتی والے سارے گردن جھکائے کھڑے تھے۔ آج بھارت کی بہو بیٹیاں، خواتین کے ساتھ بھی یہی ہورہا ہے۔ بدلاپور میں نابالغ بچیوں پر جنسی تشدد کا معاملہ بے چین کردینے والا ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی کی خواتین ونگ بھی خاموش ہے۔ وزیرداخلہ دیویندر فرنویس صفائی دے رہے ہیں ؟ کیوں اور کس کیلئے ؟‘‘
راؤت نے کہا کہ ’’کولکاتا کے ایک سرکاری میڈیکل کالج میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری کی گئی اور بعد میں اس کا قتل کردیا گیا۔ اس کے خلاف پورے ملک میں ناراضگی دیکھی گئی۔ اس معاملے کی آڑ میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو گھیرنے کی کوشش واضح طور پر نظر آرہی ہے۔ ‘‘راؤت نے مزید لکھا کہ ’’بنگال کی متاثرہ کیلئے نہ صرف بنگال بلکہ پورے ملک کے ڈاکٹر احتجاج کررہے ہیں۔ خاتون ڈاکٹر کیلئے وکیل، ٹیچربرادری اور عوام بھی سڑکوں پر اترآئے۔ سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے پر ازخود نوٹس لیا اور معاملے کی فوری شنوائی کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھئے:مودی حکومت کی یونیفائیڈپنشن اسکیم کو کانگریس نے ایک اور یوٹرن قراردیا
اس ملک کا سماج اتنا بیدار ہے، یہ دیکھ کرخوشی ہوئی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارے لوگ اور ادارے، ریاست، سرکاریں سیاسی سہولت دیکھ کر بیدار ہوتے ہیں ؟‘‘شیوسینا ایم پی نے الزام لگایا کہ’’ جہاں جہاں بی جےپی کی سرکار ہے، وہاں وہاں خواتین پر ظلم ہورہاہے، جب بھی عصمت دری کے شرمناک معاملے سامنے آئے ہیں، ان پر بی جے پی اور اس کی خواتین ونگ نے کبھی بھی اپنا منہ نہیں کھولا۔ کولکاتا عصمت دری پرملک بھر میں ردعمل ظاہر ہو اس کے لئے بی جے پی کی مشینری نے منظم طریقے سےکام کیا۔ لیکن مہاراشٹرکے بدلاپور، اُرن، یوپی کے ہاتھرس، اناؤ جیسے معاملات پر بی جے پی اور اس کی قیادت خاموش رہی۔ ‘‘
راؤت نے خواتین پہلوانوں کے احتجاج کو بھی موضوع بحث بنایا اور کہا کہ ’’پہلوان ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک سمیت کئی خواتین پہلوانوں نےاپنے ساتھ ہونیوالی جنسی ہراسانی کیخلاف آواز اٹھانے کی کوشش کی۔ دہلی کے جنترمنتر پر احتجاج کیا، لیکن مودی اور ان کی سرکار نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس سے ایسا معلوم ہوا کہ جیسے جنسی ہراسانی اور تشدد کو شاہی حمایت دے دی گئی ہو۔ ‘‘ راؤت نے کہا کہ ’’دنیا کے سب سے بڑے زانی پرجول ریونّا کےالیکشن کی تشہیر کیلئے وزیراعظم مودی کرناٹک گئے اور اپنے لاڈلے کو شاباشی دی۔ ‘‘