• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مودی حکومت کی یونیفائیڈپنشن اسکیم کو کانگریس نے ایک اور یوٹرن قراردیا

Updated: August 26, 2024, 10:10 AM IST | Agency | New Delhi

پون کھیڑا نے ’یو پی ایس‘ کو دلتوں، ایس سی، ایس ٹی اور پسماندہ طبقات پر حملہ بتایا، پرانی پنشن کی بحالی کا مطالبہ کرنے والے بھی یوپی ایس سے مطمئن نہیں۔

Mallikarjun Kharge. Photo: INN
ملکارجن کھرگے۔ تصویر : آئی این این

 نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کی مخالفت اور پرانی پنشن اسکیم (اوپی ایس) کا مطالبہ کرنےوالوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مرکزی کابینہ نے سنیچر کو جس یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو منظوری دی ہے، اسے کانگریس صدر کھرگے نے مودی حکومت کے ایک اور یوٹرن سے تعبیر کیا ہے جبکہ پارٹی کے ترجمان پون کھیڑا نے اسے دلتوں اور پسماندہ طبقات پر حملہ قرار دیاہے۔ انہوں نے پنشن کیلئے ۲۵؍ سال ملازمت کی شرط پر اعتراض کیا ہے۔ 
 کانگریس کے صدر نے مودی حکومت کا مذاق اڑتے ہوئے اتوار کو کئے گئے ایکس پوسٹ میں  کہا ہے کہ یو پی ایس میں  ’یو‘ مودی سرکار کے یوٹرن کی علامت ہے۔ ان کےمطابق’’۴؍ جون (جب لوک سبھا الیکشن کے نتائج ظاہر ہوئے) کے بعد سے عوام کی طاقت وزیراعظم کے غرور پر حاوی ہے۔ ‘‘اس کی مثال پیش کرتے ہوئے انہوں  نے نشاندہی کی کہ ’’بجٹ میں  لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس سے انڈیکسیشن کے فائدہ کو ختم کرنے کے فیصلے کو واپس لیا گیا، وقف بل جے پی سی میں   بھیجا گیا، براڈ کاسٹنگ بل پر قدم پیچھے لئے گئےاور لیٹرل اِنٹری کافیصلہ بدلا گیا۔ ‘‘ کانگریس صدر نے عزم کیاکہ ’’ہم یوں  ہی سرکار کی جوابدہی طے کرتے اور ۱۴۰؍ کروڑ ہندوستانیوں کو آمرانہ حکومت سے بچاتے رہیں گے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے:اسمبلی الیکشن کیلئے بی جےپی سرگرم، وزیراعظم کی ریلی

دوسری طرف کانگریس کے میڈیا  سیل کے سربراہ پون کھیڑا نے ’یو پی ایس‘کو دلتوں،ا یس سی، ایس ٹی اور پسماندہ طبقات پر حملہ قراردیا ہے۔ انہوں نے متوجہ کیاہے کہ ’’کئی ریاستوں میں ریزرو کٹیگری کیلئے ملازمت کے حصول کی اوپری عمر ۴۰؍سال ہے۔ یوپی ایس سی میں  یہ   ۳۷؍ سال ہے۔ یوپی ایس میں مکمل پنشن پانے کیلئے  ۲۵؍ سال کی ملازمت کی شرط ہے۔ ایس سی ،ایس ٹی  اور دیگر پسماندہ طبقات کے ملازمین اس کافائدہ کیسے حاصل کر پائیں گے؟‘‘ اس بیچ  یو پی ایس پرانی پنشن اسکیم کی بحالی کو مطالبہ کرنےوالوں کو مطمئن نہیں کرسکی۔  پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کے حامیوں نے ’یو پی ایس‘ پر شدید اعتراض کیا ہے اور اس کے خلاف تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ’یونیفائیڈ پنشن اسکیم‘ یعنی یو پی ایس کے تحت ملازمین کو  ملازمت کی میعاد کی بنیاد پرپنشن  فراہم کی جائے گی۔  جن سرکاری ملازمین نے۲۵؍ سال یا اس سے زیادہ عرصہ کام کیا ہے، انہیں ریٹائرمنٹ کے وقت آخری۱۲؍ ماہ کی اوسط تنخواہ کا کم از کم۵۰؍ فیصد پنشن کے طور پر  ملےگا۔ اس کے علاوہ ۱۰؍ سال سے زائد اور ۲۵؍ سال سے کم ملازمت کرنے والوں کی پنشن  میعاد کی بنیاد پر طے ہوگی مگر کم از کم ۱۰؍ ہزار کی پنشن کی ضمانت دی گئی ہے۔ ’او پی ایس‘کا مطالبہ کرنےوالوں کا کہنا ہے کہ  نئی اسکیم ملازمین کے ساتھ دھوکہ ہے اور ان کے مفادات کو مدنظر نہیں رکھتی۔     پرانی پنشن اسکیم کی بحالی کا مطالبہ کرنے والے نیشنل موومنٹ فار اولڈ پنشن اسکیم کے قومی صدر وجے کمار بندھو نے حکومت کے اعلان پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا ہے کہ حکومت کو پرانی پنشن اسکیم کا متبادل دینے میں کیا دقت ہے؟انہوں نے کہا ہے کہ ’’اگر حکومت نئی پنشن اسکیم اور یونیفائیڈ پنشن اسکیم کا آپشن دے سکتی ہے تو پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کا آپشن دینے میں کیا حرج ہے؟ 

 یوپی ایس سے کس کو فائدہ پہنچےگا؟
۲۳؍ لاکھ سرکاری ملازمین کو فائدہ پہنچےگا۔ 
وہ ملازمین جو ۲۵؍ سال کی سروس پوری کریں گے انہیں  آخری ۱۲؍ مہینوں کی اوسط تنخواہ کا ۵۰؍ فیصد بطور پنشن ملےگا۔ 
ان کے انتقال کے بعد پسماندگان میں   سے اہل شخص کو پنشن کا ۶۰؍ فیصد حصہ ملےگا۔
پنشن کیلئے ۱۰؍ سال کی سروس لازمی ہے۔ 
۱۰؍ سال سے زائد اور ۲۵؍ سال سے کم سروس پر پنشن میعاد کی بنیاد پر طے ہوگی مگر کم از کم ۱۰؍ ہزار روپے ملے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK