منی پور اور مغربی بنگال میں تشدد کی اکا دکا وارداتوں کے علاوہ پولنگ مجموعی طور پر پر امن رہی ، یوپی میں امید سے کم صرف ۵۷؍ فیصد ووٹ ڈالے گئے، یوپی اے نے۲۰۱۹ء میں یہاں سے ۴۵؍ سیٹیں جیتی تھیں جبکہ بی جے پی کو ۴۲؍ سیٹیں ملی تھیں۔
EPAPER
Updated: April 19, 2024, 11:46 PM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi
منی پور اور مغربی بنگال میں تشدد کی اکا دکا وارداتوں کے علاوہ پولنگ مجموعی طور پر پر امن رہی ، یوپی میں امید سے کم صرف ۵۷؍ فیصد ووٹ ڈالے گئے، یوپی اے نے۲۰۱۹ء میں یہاں سے ۴۵؍ سیٹیں جیتی تھیں جبکہ بی جے پی کو ۴۲؍ سیٹیں ملی تھیں۔
ملک میں بے روزگاری، مہنگائی اور دیگر کئی اہم مسائل پر بحث کے درمیان ۲۱؍ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ۱۰۲؍ سیٹوں پر پہلےمرحلے کی پولنگ جمعہ کی شام ۶؍بجے اختتام پذیر ہوگئی۔ شام چھ بجے تک کل ملا کر۶۰؍ فیصد پولنگ درج کی گئی۔ جس میں سب سےکم ووٹ بہار میں ڈالے گئے۔بہار میں ووٹنگ۴۶ء۳۲؍فیصد رہی جبکہ سب سے زیادہ مغربی بنگال میں پولنگ ہوئی۔ یہاں ۷۷ء۵۷؍فیصدپولنگ ہوئی۔ اسی طرح اترپردیش میں ۵۷ء۵۴؍ فیصد پولنگ ہوئی جو کہ امید سے بہت کم ہے۔ آسام میں بھی اچھی پولنگ ہوئی ۔ یہاں پر ۷۰ء۷۷؍ فیصد پولنگ درج کی گئی۔ واضح رہے کہ ملک کی۲۱؍ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ۱۰۲؍ سیٹوں پر پولنگ ہوئی۔ ۲۰ء۱۹ء میں اس مرحلے میں یو پی اے کی پلڑابھاری تھا۔ اسے ۴۵؍ سیٹیں ملی تھیں جبکہ بی جے پی کو ۴۲؍ سیٹیں ملی تھیں۔
یہ بھی پڑھئے: اعلیٰ قیادت کے فیصلے میں تاخیر کے سبب بھجبل نے ناسک سیٹ پر اپنا دعویٰ واپس لے لیا
پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی۔ مغربی بنگال اور منی پور میں تشدد کے اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر شام میں ۶؍ بجے تک پولنگ کا عمل جاری رہا۔ منی پور کے اندرونی اور بیرونی حلقوں میں جمعہ کو پولنگ کے دوران فائرنگ کے واقعات کی اطلاع ملی۔ شرپسندوں کے ایک گروپ نے مویرانگ علاقے میں تھامن پوکپی میں ایک پولنگ اسٹیشن کے قریب کئی راؤنڈ فائرنگ کی۔ جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ، تاہم فائرنگ سے رائے دہندگان میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔بوتھ پر قبضہ کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں لیکن باقی جگہوں پرپولنگ پرامن رہی ۔ چھتیس گڑھ کے بیجاپور کے گلگام علاقے میں ایک پولنگ بوتھ سے۵۰۰؍ میٹر کے فاصلے پر نکسل زدہ بستر علاقے میں گرینیڈ لانچر کے دھماکے کی اطلاع ملی۔اس دھماکہ میں ایک سیکوریٹی اہلکار کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
پہلے مرحلے کی پولنگ میں کئی مرکزی وزراء کی قسمت کا فیصلہ بھی ووٹنگ مشینوں میں قید ہوگیا جن میں نتن گڈکری، کرن رجیجو، بھوپیندر یادو اور ارجن رام میگھوال شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے کی پولنگ کیلئے ایک لاکھ ۸۷؍ ہزار بوتھ قائم کئے گئے تھے ۔ راجستھان، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش سمیت دیگر ریاستوں میں مہنگائی، کسانوں کے مسائل، خواتین کے خلاف جرائم اور پیپر لیک سب سے زیادہ زیر بحث رہے۔ یوپی کی ۸۰؍سیٹوں میں سے بھی ۸؍ پر پولنگ ہوئی۔ یہاں پر مایاوتی نے زیادہ تر مسلم امیدواروں کو کھڑا کیا تھا جس سے بی جے پی کیلئے جیت کا راستہ آسان ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ یاد رہے کہ دوسرے مرحلہ کیلئے پولنگ۲۶؍ اپریل کو ہوگی۔