Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

منریگا کے موضوع پر سونیا گاندھی کی مودی سرکار پر تنقید

Updated: March 19, 2025, 9:41 AM IST | New Delhi

کانگریس کی سابق سربراہ نے کہا کہ اس کے بجٹ میں مسلسل تخفیف ہوتی جارہی ہےجس کی وجہ سے ملک کے سامنے کئی چیلنجز کھڑے ہوگئے ہیں۔

Former Congress chief Sonia Gandhi slammed the government in the Rajya Sabha. Photo: INN
کانگریس کی سابق سربراہ سونیا گاندھی نے راجیہ سبھا میں حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ تصویر: آئی این این

بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے کے پانچویں دن بھی  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کااحتجاج جاری رہا۔اس کی وجہ سے صدر نشیں کو کئی بار کارروائی ملتوی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اس دوران راجیہ سبھا میں کانگریس کی سابق سربراہ سونیا گاندھی نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس پرمنریگا کے بجٹ میں مسلسل تخفیف کا الزام عائد کیا۔ 
   وقفہ صفر کے دوران سونیا گاندھی نے منریگا اسکیم کو نظر انداز کرنے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے اس اسکیم میں بتدریج کمی کی ہے۔ اس کا نتیجہ ہے کہ اس کا بجٹ۸۶؍ ہزار کروڑ روپے پر رکا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس اسکیم کو فروغ نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے ملک کے سامنے کئی چیلنجز کھڑے ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اس اسکیم کیلئے مناسب فنڈ کا بندوبست کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سکیم کے تحت یومیہ آمدنی۴۰۰؍ روپے کی جائے، ادائیگی بروقت کی جائے اور روزگار کے دنوں کی تعداد۱۰۰؍ سے زیادہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور میں اس اسکیم پر خاص توجہ دی جاتی تھی جس کی وجہ سے دیہی علاقوں میں خوشحالی کی لہر دیکھی جارہی تھی جو اَب غائب ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ۴۰؍مکاتب کی نگرانی اورتدریسی خدمات کے ساتھ تراویح کا ۳۵؍برسوں سے اہتمام

اسی طرح شیئر بازار میں غیر متوقع گراوٹ کا معاملہ  بھی منگل کو راجیہ سبھا میں اٹھایا گیا اور حکومت سے  بری طرح  متاثر ہوئے چھوٹے سرمایہ کاروں کو راحت فراہم کرنے کیلئے مداخلت کرنے اور اقدامات کرنے کی مانگ کی گئی۔کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ شیئر بازار میں غیر متوقع گراوٹ سے۹۵؍ لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اب ہندوستانی بازار  پسند نہیں آرہے ہیں،اسلئے انہوں نے بڑی مقدار میں اپنے پیسے نکال لئے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہندوستانی بازار میں۱۲؍ فیصد کی کمی آئی ہے۔پرمود تیواری نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنا بڑا معاملہ پیش آیا ہے لیکن حکومت اس پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے سرمایہ کار اس سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ملک میں معاشی کساد بازاری کے خدشات سے لوگ خوفزدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ متعدد چھوٹےسرمایہ کاروں نے ایس آئی پی بند کردی  ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو ان لوگوں کو راحت  فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔
  راجیہ سبھا میںکانگریس کے رکن عمران پرتاپ گڑھی نے ممبئی کے حج ہاؤس میں یو پی ایس سی امتحانات کیلئے کوچنگ سینٹر کو دوبارہ سے شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوچنگ سینٹر اقلیتوں، ایس سی اور ایس ٹی طلبہ کیلئے یو پی اے کے دور میں شروع کیا گیا تھا۔ اس سینٹر کو کورونا کے دور میں بند کردیا گیا تھا۔ یہ سینٹر حاجیوں کی رجسٹریشن سے حاصل ہونے والی رقم سے چلایا جاتا ہے۔ اس دوران راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا نے آشا ورکرس کے اعزازیہ میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارکن ملک بھر میں صحت کی اسکیموں کو چلانے میں حکومتوں کی مدد کر رہی  ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر ریاست میں ان کا اعزازیہ کم از کم۲۱؍ ہزار روپے ماہانہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے بھی اس حوالے سے سفارش کی تھی۔
قبل ازیں، راجیہ سبھا چیئرمین نے ڈپلیکیٹ ووٹر شناختی کارڈ کے معاملے پر عام آدمی پارٹی کے  رکن سنجے سنگھ اور ترنمول کانگریس کے سمیک بھٹاچاریہ کے ضابطہ ۲۶۷؍ کے تحت پردھان منتری آدیواسی یوجنا پر بحث کیلئے نوٹس کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس  ضابطے  کے مطابق نہیں تھے۔
دوسری طرف لوک سبھا میں وزیرزراعت شیوراج سنگھ چوہان نے دعویٰ کیا کہ اس وقت ملک میں کسانوں کی حالت کافی بہتر ہے۔ انہوں نےکہا کہ ایک دہائی پہلے کسانوں کی حالت خراب تھی لیکن اس حکومت کے  اقتدار میں آنے کے بعد بہت سے اقدامات کئے گئے جس کی وجہ سے کسانوں کی حالت میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔
لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کسانوں کے فائدے کیلئے پیداوار میں اضافہ،  اس کی لاگت میں کمی، پیداوار کی مناسب قیمت دینا، قدرتی آفات سے ہونے والی اموات کی تلافی وغیرہ سمیت کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ 
خیال رہے کہ منگل کو لوک سبھا میں وزیراعظم مودی بھی آئے تھے اور کمبھ میلے پر گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن کو گھیرا تھا اور اپنی پیٹھ خود ہی تھپتھپائی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK