• Wed, 18 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنوبی غزہ : ایک اور اسکول پر اسرائیلی فوج کی بمباری، ۲۴؍گھنٹے میں۶۳؍فلسطینی شہید

Updated: December 17, 2024, 1:45 PM IST | Agency | Jerusalem/Tel Aviv

غزہ میں۴؍اسکولوں سمیت کئی مقامات پراسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں سیکڑوں زخمی ، شمالی غزہ میں کئی عمارتوں کو بھی مسمار کیا۔

A Palestinian woman tells a reporter about the attack. Photo: INN
ایک فلسطینی خاتون، ایک رپورٹر کو حملے کے متعلق بتاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

غزہ پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس شہر کے نزدیک فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے بنائے گئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں بچوں سمیت کم از کم۲۰؍ افراد شہید ہو گئے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے یہ اطلاع دی۔ ایجنسی نے کہا کہ اسکول بے گھر افراد کیلئے پناہ گاہ کے طور پر کام کر رہا تھا، وہاں زخمی لوگ بھی ہیں۔ ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے مبینہ طور پر شمالی غزہ کی پٹی میں متعدد رہائشی عمارتوں کو بھی مسمار کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں ۴؍ اسکولوں سمیت متعدد مقامات پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران مزید۶۳؍ فلسطینی شہید ہوگئے۔ ادھر شمالی غزہ میں بیت ہنون کے اسکول پر اسرائیلی فوج کے حملے میں شہدا کی تعداد۴۳؍ ہوگئی۔ مزید برآں ایک ہی دن میں قطری چینل کے کیمرا مین احمد ال لوح سمیت۳؍ صحافیوں کو قتل کردیا گیا۔ 

یہ بھی پڑھئے:غزہ پر اسرائیل کے مسلسل حملے، سڑکوں پر بکھری لاشیں کتے کھا رہے ہیں: این جی او

ایک دیگر رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے بعد اب فلسطین کے مغربی کنارے پر بھی خود کار ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خلیجی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے فلسطین کے مغربی کنارے میں آباد کی گئی غیر قانونی آبادیوں کی حفاظت کے نام پر خودکار ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج مغربی کنارے پر دور سے کنٹرول کیے جانے والے خودکار ہتھیار نصب کرنے کی تیاری کررہی ہے، اس خودکار سسٹم کو `See-Fires` بھی کہا جاتا ہے جس میں ایک ٹاور، نگرانی کے جدید آلات اور مہلک آگ نکالنے والے ہتھیاروں سمیت دیگر ہتھیار شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فلسطینی مغربی کنارے میں ۳۰۰؍ غیر قانونی اسرائیلی آبادیاں قائم ہیں جن میں تقریباً۷؍ لاکھ اسرائیلی آبادکار رہائش پذیر ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج خود کار ہتھیاروں کے اس سسٹم کو۲۰۰۸ءسے استعمال کررہی ہے اور یہ سسٹم اس سے قبل غزہ کے بارڈر کے ساتھ لگائی گئی اسرائیلی باڑ کے ساتھ بھی نصب کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK