• Thu, 05 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنوبی کوریا: مارشل لاء واپس لے لیا گیا، کابینہ نے استعفیٰ کی پیشکش کی

Updated: December 04, 2024, 5:19 PM IST | Seoul

جنوبی کوریا میں بدھ کی رات صدریون سک یول کے مارشل لاءکے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ مارشل لاء کا اعلان کرنے کے بعد جنوبی کوریا کی کابینہ نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی جس کے بعد انہوں نے یہ قانون واپس لے لیا ہے۔

Protests continue in South Korea to demand the arrest of the president. Photo: PTI
جنوبی کوریا میں صدر کو حراست میں لینے کے مطالبے کیلئے جاری احتجاج۔ تصویر: پی ٹی آئی

جنوبی کوریا میں ناکامیاب مارشل قانون کے نفاذ کی کوشش کے بعد مکمل کابینہ نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے۔ یاد رہے کہ یہ تبدیلی اس وقت سامنے آئی ہے جب سینئر صدارتی عملے نے اپنے استعفیٰ جمع کئے ہیں۔  بدھ کو جنوبی کوریا کے چیف آف اسٹاف اور سینئر سیکریٹریز نے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ہی جنوبی کوریا کے وزیر اعظم ہان ڈوک نے رات بھر مارشل لاء کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے بعد لوگوں کی خدمت کرنے کا عہد کیا ہے۔جنوبی کوریا میں پارلیمنٹ کے مارشل لاء کو قبول نہ کرنے کے بعد وزراء استعفیٰ دے رہے ہیں اور اس نے جنوبی کوریا میں سیاسی طوفان آگیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بدایوں کی ۸۰۰؍ سال پرانی جامع مسجد پر بھی دعویٰ

یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے منگل کی رات ۱۰؍ بجے مارشل لاء کے نفاذ کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر تنازع کے بعد انہوں نے بدھ کی صبح ۴؍ بجکر ۲۵؍ منٹ پر اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ تاہم، ۳۰۰؍ سیٹوں کی پارلیمنٹ میں سے ۱۹۰؍ قانون سازوں نے ان کے فیصلے کو مسترد کیا تھا جس کے بعد انہیں اس تحریک کی حمایت کرنی پڑی ہے۔ جنوبی کوریا کے صدرہین ڈک سو نے یون کے اپنے مارشل لاء کے اعلان کو واپس لینے کے بعد یہ قرار دار پاس کی ہےجسے قانون سازوں نے مسترد کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK