جنوبی کوریا میں صدر کے ذریعے مارشل لاء نافذ کرنے کی ناکام کوشش کے بعد حزب اختلاف کی پارٹیاں ان کے مواخذے پر بضد ہیں۔ اور مواخذے کی ایک نئی تحریک پیش کی ہے۔حالانکہ صدر نے بغاوت کے الزام کی تردید کی، اور مارشل لاء کی کوشش کو حکومتی عمل قرار دیا۔
EPAPER
Updated: December 12, 2024, 9:58 PM IST | Inquilab News Network | Seoul
جنوبی کوریا میں صدر کے ذریعے مارشل لاء نافذ کرنے کی ناکام کوشش کے بعد حزب اختلاف کی پارٹیاں ان کے مواخذے پر بضد ہیں۔ اور مواخذے کی ایک نئی تحریک پیش کی ہے۔حالانکہ صدر نے بغاوت کے الزام کی تردید کی، اور مارشل لاء کی کوشش کو حکومتی عمل قرار دیا۔
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ملک کی چھ اپوزیشن جماعتوں نے صدر یون سک یول کے مارشل لا ءکے اعلان پر ان کے مواخذے کیلئے ایک نئی مشترکہ تحریک پیش کی ہے۔قومی اسمبلی نے کہا کہ مرکزی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی اور پانچ چھوٹی اپوزیشن جماعتوں نے جمعرات کی سہ پہر کو مواخذے کی تحریک جمع کرائی۔اس بابت حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد سنیچر کو تحریک
یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا میں صدر مملکت کے دفتر پرچھاپہ، سابق وزیر دفاع کی خود کشی کی کوشش
کو فلور ووٹ کیلئےپیش کرنا ہے۔واضح رہے کہ ۳؍ دسمبر کو صدر یون کے ذریعے قلیل مدتی مارشل لاء کے اعلان کے بعد ملک میں سیاسی افراتفری پیدا ہو گئی تھی، اور بڑے پیمانےپر عوامی مظاہرے ہوئے تھے، جس میں ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا۔ڈیموکریٹک پارٹی نے دلیل دی ہے کہ یون کا حکم نامہ بغاوت کے مترادف ہے۔جمعرات کو یون نے اپنے حکم نامے کو سرکاری عمل کہہ کر اس کا دفاع کیا،اور بغاوت کے الزامات کی تردید کی۔