سیول، جنوبی کوریا کی مرکزی ضلعی عدالت نے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو ضمانت دینے سے انکار کیا ہے۔ان کے وکیلوں نے حراستی وارنٹ کو غیر قانونی قراردیا پھر بھی عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔
EPAPER
Updated: January 16, 2025, 9:53 PM IST | Seoul
سیول، جنوبی کوریا کی مرکزی ضلعی عدالت نے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو ضمانت دینے سے انکار کیا ہے۔ان کے وکیلوں نے حراستی وارنٹ کو غیر قانونی قراردیا پھر بھی عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے وکیل انہیں ضمانت دلانے میں ناکامیاب رہے ہیں۔ یاد رہے کہ بدھ کو مارشل لاء کے کیس میں یون سک یول کو گرفتار کیا گیاتھا۔انہیں کرپشن انویسٹی گیشن آفس فار ہائی رینکنگ آفیشل میں ۱۰؍ گھنٹے کی تفتیش کے بعد سیول ،جنوبی کوریا کے قریب ایک حراستی سینٹر میں رکھا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران انہوں نے خاموش رہنے کا اپنا حق استعمال کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا: صدر یون سک یول، مارشل لاء مقدمہ میں بالآخر گرفتار
یون سک یول نے جمعرات کو بدعنوانی مخالف افسران کے ذریعے مزید پوچھ گچھ کرنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ تفتیش غیر قانونی ہے۔یون سک یول کے وکیلون نےسیول کی ضلعی عدالت سے کہا ہے کہ وہ یون سک یول کی گرفتاری کے بارے میں غور کرے۔ان کے وکیلوں نے سیول کی مغربی ضلعی عدالت کی جانب سے جاری کردہ حراستی وارنٹ کے جوازپر بھی سوال قائم کیا ہے لیکن مرکزی ضلعی عدالت نے آج ان کی درخواست مسترد کردی ہے۔ بدھ کے اوائل میں صدر کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا تھا جس کے بعد یون کو جنوبی کوریائی حکومت کے ماتحت ایک خودمختار ایجنسی نے گرفتار کیا جو اعلیٰ عہدیداران کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کرتی ہے۔