منگل کو دیر رات گئے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے مارشل لاء نافذ کردیا جس کے بعد اپوزیشن برہم ہے اور اس کے خلاف جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 03, 2024, 10:08 PM IST | Seoul
منگل کو دیر رات گئے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے مارشل لاء نافذ کردیا جس کے بعد اپوزیشن برہم ہے اور اس کے خلاف جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے آج (منگل) مارشل لاء کا اعلان کیا۔ انہوں نے ملک کی مرکزی اپوزیشن جماعت پر شمالی کوریا اور دیگر ’’ریاست مخالف‘‘ سرگرمیوں کیلئے حد سے زیادہ ہمدردی رکھنے کا الزام لگایا۔ حزب اختلاف کے لیڈروں نے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیا اور شدید ردعمل کے اظہار کا عزم کیا ہے۔ یہ حیرت انگیز پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب یون کی پیپلز پاور پارٹی اور اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی بجٹ بل پر گرما گرم بحث شروع ہوگئی۔
یہ بھی پڑھئے: ڈجیٹل دنیا میں بھی فلسطین کی آواز دبائی جارہی ہے: سداسوشل
یون نے رات گئے ایک ٹی وی خطاب میں کہا کہ انہوں نے یہ اعلان آزاد جمہوریہ کوریا کو شمالی کوریا کی کمیونسٹ قوتوں کے خطرے سے بچانے کیلئے تاکہ شمالی کوریا کی حامی ریاست مخالف قوتوں کو نیست و نابود کیا جا سکے جو کہ اس کی آزادی اور خوشیوں کو لوٹ رہی ہیں۔ یون نے کہا کہ جنوبی کوریا کی اپوزیشن جماعتوں نے ملک کے پارلیمانی نظام کو یرغمال بنا لیا تھا اور ملک کو بحران میں ڈال دیا تھا، اس لئے اس سخت اقدام کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔ پارلیمنٹ میں اکثریت رکھنے والی حزب اختلاف کی ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر لی جے میونگ نے کہا کہ پارلیمنٹ اس اعلان کو کالعدم کرنے کی کوشش کرے گی۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ مارشل لاء کے اعلان سے ملک کے نظام چلانے پر کیا اثر پڑے گا۔ اس سے قبل جنوبی کوریا میں ۱۹۸۰ء میں مارشل لاء نافذ کیا گیا تھا۔