جنوبی کوریا کی عدالت نے سنیچر کو سابق صدر سک یون جومارشل کے نفاذ کی ناکام کوشش کے سبب نظر بند ہیں ، ان کی نظر بندی کی توسیع کی ساتھ ہی اس درخواست کو بھی مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ استغاثہ پر فوری فرد جرم عائد کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جائے۔
EPAPER
Updated: January 25, 2025, 10:09 PM IST | Inquilab News Network | Seoul
جنوبی کوریا کی عدالت نے سنیچر کو سابق صدر سک یون جومارشل کے نفاذ کی ناکام کوشش کے سبب نظر بند ہیں ، ان کی نظر بندی کی توسیع کی ساتھ ہی اس درخواست کو بھی مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ استغاثہ پر فوری فرد جرم عائد کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جائے۔
جنوبی کوریا کی عدالت نے سابق صدر سک یون کی حراست کی توسیع کی دوسری درخواست مسترد کر دیا ، سک یون پہلے صدر ہیں جنہیں دور ان عہدہ کسی مجرمانہ سرگر می کے سبب حراست میں لیا گیا ہے۔ سنیچر کو عدالت نے ان کی نظر بندی کی دوسری درخواست کو مسترد کر دیا۔یون کے ذریعے ناکام مارشل لاء نافذ کرنے کی کوشش نے ملک کو بد ترین سیاسی بحران سے دوچار کر دیا۔
ایک دن قبل سماعت میں جج نے کہا تھا کہ نظربندی میں توسیع کیلئےنا کافی جواز ہیں۔استغاثہ نے مختصر بیان میں کہا کہ سیول سنٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے حراست میں توسیع کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ استغاثہ نے بدنام لیڈر کو باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کرنے سے پہلے پوچھ گچھ کیلئے ۶؍ فروری تک حراست میں رکھنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن اب اس منصوبے میں رد و بدل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ سیاسی مبصر یوجنگ ہون نے کہا کہ ’’ عدالت کی جانب سے توسیع کو مسترد کرنے کے بعد، استغاثہ کو اب یون کو سلاخوں کے پیچھے رکھنے کیلئے باقاعدہ طور پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تیزی سے کام کرنا چاہیے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکی کانگریس وومین رشیدہ طلیب کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کا مطالبہ
یون نے اپنے خلاف مجرمانہ تحقیقات میں تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے، ان کی قانونی دفاعی ٹیم کے مطابق تفتیش کاروں کے پاس اس کا قانونی اختیار نہیں ہے۔واضح رہے کہ معطل صدر کو آئینی عدالت میں ایک الگسماعت کا بھی سامنا ہے جو اگر ان کے مواخذے کو برقرار رکھتی ہے تو وہ انہیں سرکاری طور پر عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔اس کے بعد ۶۰؍دن کے اندر الیکشن کرانا ہوگا۔