• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سری لنکا: عام انتخابات میں صدر دسانائیکے کی اتحادی پارٹیوں کی زبردست کامیابی

Updated: November 16, 2024, 11:20 AM IST | Agency | Colombo

قبل از وقت منعقدہ الیکشن میں این پی پی نے۱۵۹؍ سیٹیں حاصل کرلی ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کی پارٹی ۴۰؍ سیٹیں جیت کر دوسرے نمبر پر ہے۔دسانائیکے نے اسے سری لنکاکیلئے اہم موڑقرار دیا۔

General Secretary of the People`s Liberation Front, Talvin Silva, is talking to the media in Colombo after the victory of his party. Photo: AP/PTI
پیپلزلبریشن فرنٹ کے جنرل سیکریٹری تلوین سلوا اپنی پارٹی کی جیت کے بعدکولمبو میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں۔ تصویر : اے پی /پی ٹی آئی

سری لنکا میں جمعہ کوالیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے نتائج ظاہر کردیئے جس کے مطابق صدر انورا کمارا دسانائیکے کی پارٹی نے ناقابل تسخیر برتری حاصل کرلی ہے۔ دسانائیکے کی قیادت والا اتحاد نیشنل پیپلز پاور (این پی پی) کو۴۲؍ فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ تاہم ان کی پارٹی نے دو تہائی اکثریت حاصل کرلی ہے۔ واضح رہے کہ ستمبر میں صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد سے صدر اپنی پالیسیوں کے نفاذ کیلئے مینڈیٹ کی تلاش میں تھے جس کا مقصد ایک ایسے ملک میں غریبوں کی پریشانیوں کو دور کرنا ہے جو حالیہ برسوں میں غربت کا شکار رہا ہے۔ 
 قابل ذکر بات یہ ہے کہ جمعرات کے عام انتخابات سے قبل تک صدر دسانائیکے کے اتحاد کے پاس پارلیمنٹ کی کل۲۲۵؍نشستوں میں سے صرف ۳؍ نشستیں تھیں۔ اسی وجہ سے صدر نے پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا تھا اور نئے مینڈیٹ کی تلاش میں الیکشن کرائے گئے۔ 
 سری لنکا کے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جو نتائج جاری کئے گئے ، ان کے مطابق جمعرات کو منعقدہ انتخابات میں این پی پی نے۱۵۹؍ نشستیں حاصل کر لی ہیں۔ ’ڈی ڈبلیو ‘ کی خبر کے مطابق صدر دسانائیکے نے جمعرات کو اپنا ووٹ دینے کے بعد کہا تھا کہ ان انتخابات کو ہم سری لنکا کیلئےایک اہم موڑ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہمیں ایک مضبوط پارلیمنٹ کی تشکیل کیلئے مینڈیٹ کی توقع ہے اور ہمیں یقین ہے کہ عوام ہمیں یہ مینڈیٹ دیں گے۔ انہوں نے مزیدکہا تھا سری لنکا کے سیاسی کلچر میں تبدیلی آئی ہے جو ستمبر میں شروع ہوئی تھی اور اسے جاری رہنا چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے:دہلی: مشہور ’سرائے کالے خاں چوک‘ کا نام بھی تبدیل کردیا گیا

اپوزیشن لیڈر سجیتھ پریماداسا کی سماگی جنا بالایوگیا یونائیٹڈ پیپلزپاورپارٹی نے ۴۰؍سیٹیں جیتی ہیں ۔ اس طرح اس نے دوسری پوزیشن حاصل کرلی ہے۔ سابق صدر رانل وکرما سنگھے کی حمایت والی پارٹی دی نیو ڈیموکریٹک فرنٹ کودوپہر تک صرف ۲؍ سیٹیں ملنے کی اطلاع تھی۔ 
 انورا کمارا ڈسانائیکے کو صدارتی انتخاب میں کامیابی تو ملی تھی لیکن۴۲؍ فیصد ووٹ کی وجہ سے ان کی پارٹی کی مقبولیت کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔ تاہم ان کی پارٹی کو ۲؍ مہینے سے بھی کم وقت میں زبردست مقبولیت حاصل ہوگئی ہے۔ نیشنل پیپلزپاور پارٹی کو ضلع جافنا میں حیران کن کامیابی ملی ہے جہاں شمال میں نسل پرست تامل اکثریت میں ہے اور دیگر بڑی اقلیتوں کا مرکز ہے۔ 
 تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ جافنا میں غیرروایتی انداز میں پڑنے والے ووٹ سے قوم پرست تامل پارٹیوں کو زبردست دھچکا لگا ہے کیونکہ یہ پارٹیاں آزادی کے بعد شمالی سری لنکا میں برتری حاصل کئے ہوئے تھیں۔ دوسری جانب تامل آبادی کے رجحان میں بھی بڑی تبدیلی آئی ہے جو ماضی میں نسل پرست لیڈروں کی قیادت پر اعتماد کرتی تھی اور ان میں اکثریت سنہالی لیڈروں کی تھی۔ 
 سری لنکا میں ۱۷؍ ملین سے زیادہ شہری ووٹ دینے کے اہل تھے جبکہ۲۲؍ اضلاع میں ریکارڈ۶۹۰؍ سیاسی پارٹیوں اور آزاد گروپ الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔ ملک کئی دہائیوں سے خاندانی پارٹیوں کے زیر تسلط حکمرانی میں رہا اور اس اعتبار سے دسانائیکے ملکی سیاست سے بالکل الگ قسم کے لیڈر ہیں جو غربت سے لڑنے والی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ بدعنوانی کے خلاف لڑنے کے ساتھ ہی فلاحی اقدامات ان کی اہم توجہ کا مرکز ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK