۲۴۸؍ سیکنڈری اسکولوں سے۱۶؍ہزار ۱۴۰؍ طلبہ نے امتحان دیا تھا جن میں سے۱۴؍ہزار ۷۷۸؍ طلبہ پاس ہوئے۔ ۴۵؍ اُردومیڈیم اسکول کارزلٹ ۴۱ء۸۷؍فیصد رہا،۶؍اسکولوں کے نتائج صد فیصد رہے۔
EPAPER
Updated: May 28, 2024, 11:52 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
۲۴۸؍ سیکنڈری اسکولوں سے۱۶؍ہزار ۱۴۰؍ طلبہ نے امتحان دیا تھا جن میں سے۱۴؍ہزار ۷۷۸؍ طلبہ پاس ہوئے۔ ۴۵؍ اُردومیڈیم اسکول کارزلٹ ۴۱ء۸۷؍فیصد رہا،۶؍اسکولوں کے نتائج صد فیصد رہے۔
برہن ممبئی میونسپل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے امسال بھی دسویں جماعت کے اچھے نتائج کی روایت کو برقرار رکھا ۔ میونسپل سیکنڈری اسکولوں کا دسویں جماعت کا نتیجہ۵۶ء۹۱؍فیصد آیا ہے۔ ۲۴۸؍ سیکنڈری اسکولوں سے۱۶؍ہزار ۱۴۰؍ طلبہ نے امتحان دیا تھا جن میں سے۱۴؍ہزار ۷۷۸؍ طلبہ پاس ہوئے ہیں۔
میونسپل کارپوریشن کے ۷۹؍ اسکولوں کا نتیجہ ۱۰۰؍ فیصد آیا ہے۔ اس کے ساتھ ۹۰؍ فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد ۶۳؍ہے۔ میونسپل سیکنڈری اسکول قلابہ کے طالب علم کمار آیوش رام داس جادھو نے ۴۰ء۹۷؍فیصد مارکس حاصل کرکےتمام میونسپل اسکول میں اوّل پوزیشن حاصل کی ۔ کھیرواڑی ممبئی پبلک اسکول کے طالب علم کمار ورون چورسیا نے۲۰ء۹۷؍فیصد اور اسی اسکول کے طالب علم کمار آدتیہ وانکھیڈے نے ۹۶؍فیصد نمبرات حاصل کرکے دوسرا اور تیسرا مقام حاصل کیا۔
واضح رہے کہ مارچ ۲۰۲۰ء میں بی ایم سی اسکول کا رزلٹ ۲۵ء۹۳؍فیصدآیاتھا جبکہ ۲۰۲۱ءمیں ۱۰۰؍فیصدرزلٹ رہا، ۲۰۲۲ء اور ۲۰۲۳ء میں بالترتیب۱۰ء۹۷؍اور ۷۷ء۸۴؍فیصد رزلٹ آیاتھا۔ گزشتہ سال ۹۰؍فیصد سے زائد نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد ۵۳؍ تھی۔ مسال ۱۰؍طلبہ کے اضافے سے یہ تعداد ۶۳؍ ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شہر ومضافات کے متعدد دینی مدارس کے ۸۱؍طلبہ کی ایس ایس سی میں شاندار کامیابی
بی ایم سی اُردو میڈیم سیکنڈری اسکول کی بی او الماس افروز شیخ کے مطابق۴۵؍ سیکنڈری اُردومیڈیم اسکول کارزلٹ ۴۱ء۸۷؍فیصد آیا ہے۔ ان اسکولوں سے ۳؍ہزار ۴۴۷؍ طلبہ نے ایس ایس سی امتحان میں شرکت کی تھی جن میں سے ۳؍ہزار۲۵؍ پاس ہوئےہیں۔ ۶؍ اُردو میڈیم اسکول کا رزلٹ۱۰۰؍فیصدرہا۔ ۹؍ طلبہ نے ۹۰؍فیصد سے زیادہ مارکس حاصل کئے ہیں۔ جن ۳؍طلبہ نے اوّل ،دُوم اورسُوم ٖپوزیشن حاصل کی ہے،ان میں امام باڑہ میونسپل اُردوسیکنڈری اسکول (بھاگ شالہ سنجےنگراسکول )گوونڈی کی شیخ صاحبہ محمد مرتضیٰ (۹۲ء۸۰؍فیصد )، شیخ مصری میونسپل سیکنڈری اسکول کاشیخ محمد اشرف ارشاد احمد ( ۶۰ء۹۲؍فیصد) اور چمبوراسٹیشن میونسپل اُردواسکول کی خان جافرین سلیم ( ۴۰ء۹۲؍فیصد ) شامل ہیں۔
تمام پاس ہونے والے طلبہ اور ان کی رہنمائی کرنےوالے پرنسپل اوراساتذہ کو ایجوکیشن آفیسر (پرائمری) راجیش کنکال اور ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری) راجو تڈوی نے مبارکباد دی ہے۔
میونسپل اردو اسکولوں کے طلبہ کی نمایاں کامیابی،صاحبہ کو پہلا مقام حاصل
شیخ محمد اشرف ارشاد احمد (۶۰ء۹۲؍ فیصد)
خان جافرین سلیم (۴۰ء۹۲؍فیصد )
امسال شہر کے میونسپل اسکولوں میں شیواجی نگرگوونڈی کی شیخ صاحبہ محمد مرتضیٰ نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے بی ایم سی اُردومیڈیم سیکنڈری اسکولوں میں ۸۰ء۹۲؍ فیصد سے اوّل مقام حاصل کیاہے۔ ان کے علاوہ شیخ مصری میونسپل سیکنڈری اسکول کے شیخ محمد اشرف ارشاد احمد (۶۰ء۹۲؍ فیصد) نے دوسرا اور چمبوراسٹیشن میونسپل اُردواسکول کی خان جافرین سلیم (۴۰ء۹۲؍فیصد ) نے میونسپل اردوں اسکولوں سے پاس ہوے والوں میں تیسرا مقام حاصل کیاہے۔
امام باڑہ میونسپل اُردوسیکنڈری اسکول (بھاگ شالہ سنجے نگر اسکول ) گوونڈی کی ہونہار طالبہ شیخ صاحبہ محمدمرتضیٰ اپنی امتیازی کامیابی سےبڑی خوش ہے۔ وہ سائنس فیکلٹی میں داخلہ لے کر فارمیسسٹ کا کورس کرناچاہتی ہے۔ صاحبہ کہ بقول ’’ میرے والد دل کےامراض میں مبتلاہیں۔ وہ اولاچلاکر ہم بھائی بہنوںکی پرورش کرنےکےعلاوہ ہماری تعلیمی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ مگر ان سے زیادہ محنت نہیں ہو پاتی ہے۔ جس کی وجہ سے مالی دشواریوں کاسامنا رہتا ہے۔ صرف ۳۔۴؍ہزار روپے کا انتظام نہ ہونے سے مجھےدسویں کی پڑھائی کے دوران کوچنگ کلاس چھوڑ نی پڑی تھی۔ علاوہ ازیں گھر چھوٹاہونے سے پڑھائی کرنے میں دشواری ہوئی۔ اس کےباوجودامتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کرنےکامقصد تھاجس میں اللہ تعالیٰ نےمجھے کامیابی عطاکی۔‘‘
غریب ماہی گیرکے جڑواں بیٹوں کی امتیازی کامیابی
آیوش اور پیوش جادھو نے شاندار کامیابی حاصل کی۔
قلابہ میونسپل مراٹھی اسکول کے جوڑواں بھائیوں، جادھو آیوش اورجادھو پیوش رامداس نےایس ایس سی میں بالترتیب ۹۷ء۴۰؍ اور ۹۲ء۶۰؍ فیصد مارکس حاصل کرکےاپنے اسکول اوروالدین کا نام روشن کیاہے۔ بی ایم سی اسکول میں آیوش کو اوّل پوزیشن ملی ہے۔ ان جوڑواں بھائیوں کے والدین ماہی گیرہیں جو علی الصباح ۳؍بجے ساسون ڈاک مچھلی مارکیٹ میں مزدوری کرنے جاتے ہیں ، جہاں سے انہیں ۱۶؍ ہزار روپے ماہانہ ملتے ہیں۔ جس میں سے ۹؍ ہزار روپے جھوپڑا کاکرایہ دیتے ہیں ، بقیہ رقم سےگزربسر کرتے ہیں۔
ان بھائیوں کےکلاس ٹیچر شنکر پوار نےبتایا کہ ’’آیوش اور پیوش کاتعلق غریب خاندان سے ہے، لیکن دونوں بھائی پڑھائی میں بہت ذہین ہیں۔ ان کارزلٹ ہمیشہ ۹۰؍ فیصد سے زیادہ آیاہے۔‘‘
آیوش نے اوّل پوزیشن حاصل کرنے پراطمینان کااظہار کرتےہوئے کہاکہ ’’میرے والدین ہم بھائیوں کو پڑھانے کی بڑی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس ٹیوشن لینے کی گنجائش نہیں ہے اور ہم دونوں بھائی بغیر ٹیوشن پڑھائی کرتےہیں۔ ایس ایس سی میں پاس ہونے پر سائنس فیکلٹی سے پڑھائی کرنے کاارادہ ہے ۔ بارہویں کے بعد انٹرنس کاامتحان دیناہے اورآئی اےایس بننے کا خواب ہے۔ ‘‘
والد جادھو رامداس کے بقول ’دونوں بھائی پڑھنے میں ہشیار ہیں۔ دونوں ہی صد فیصد مارکس سے کامیاب ہونا چاہتے ہیں۔ پڑھائی سے ان کی دلچسپی دیکھ کر بڑی خوشی ہوتی ہے۔ یہی جذبہ ہمیں دن رات محنت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارےبچوں کو ہماری طرح مزدوری والی زندگی بسر نہ کرنی پڑے۔‘‘
ٹیوشن دےکراپنی تعلیمی ضروریات پوری کرنےوالا حمزہ شیخ، ایس ایس سی میں۹۰؍فیصد سے کامیاب
حمزہ شیخ حبیب الدین
وکھرولی پارک سائٹ کےتقریباً ۱۵؍طلبہ کوعربی اور انگریزی کا ٹیوشن دے کر اپنی تعلیمی ضروریات پوری کرنےوالے ۱۶؍ سالہ حمزہ شیخ حبیب الدین نے ایس ایس سی میں ۹۰؍فیصد مارکس سےکامیابی حاصل کرکے یہ ثابت کر دیا ہےکہ نامساعد حالات میں بھی را ہ ہموار کی جاسکتی ہے ۔ مالی دشواریوں کی وجہ سے ، گھریلوضروریات پوری کرنے کیلئے اگرحمزہ کی والدہ سلائی کرتی ہیں تو اس کے دادا اپنی پنشن کی رقم سے اس کی پڑھائی میں معاونت کرتے ہیں۔ حمزہ نے انگریزی میڈیم اسکول سے تعلیم حاصل کرنے کےساتھ عربی ،دینیات اور اُردو کا۷؍سالہ کورس مقامی دارالفلاح مدرسہ پارک سائٹ سے مکمل کیاہے۔
وکھرولی کےگرونانک انگلش ہائی اسکول کے حمزہ شیخ کےمطابق ’’مجھےپڑھائی کا بچپن سے شوق تھا، اس لئے مدرسہ اور اسکول دونوں میں میری کارکردگی اچھی رہی ۔ مالی دشواری کی وجہ سےدینی اور عصری تعلیم کیلئے میں نے کبھی ٹیوشن نہیں لیا۔ اسکول میں ہمیشہ میرا رزلٹ ۸۰۔۹۰؍فیصد کے درمیان آیا۔ سائنس فیکلٹی سے ایچ ایس سی کر کے جےای ای کاانٹرنس ٹیسٹ دینے کاارادہ ہے۔ اس میں کامیاب ہونے پر آئی ٹی آئی کرنےکاخواب ہے۔ ‘‘
ایک سوال کے جواب میں حمزہ نے بتایاکہ ’’ مالی دشواری کی وجہ سے کوروناکی وباءکے دوران۲۰۲۰ء سے میں نے ٹیوشن دینے کاآغازکیاتھا۔ ٹیوشن سے مجھے ۵۔۶؍ ہزارروپے ماہانہ مل جاتے ہیں ۔جس سے میں اپنی تعلیمی ضروریات پوری کرتاہوں۔ ہمیں ناگفتہ بہ حالات سے گھبرانانہیں چاہئے ۔ پریشانیوں اور مشکلات کاخندہ پیشانی سےمقابلہ کرناچاہئے۔ ہمت،استقلال اورمستقل مزاجی کو اپنی زندگی کاحصہ بنالیں کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔‘‘