• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’مستحکم چین - ہند تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں ‘‘

Updated: April 15, 2024, 12:30 PM IST | Inquilab News Network | Washington/Beijing/New Delhi

نیوز ویک انٹرویو میں چین سے متعلق وزیر اعظم مودی کے بیان پر بیجنگ کا رد عمل۔ ماہرین کا تحمل سے کام لینے کا مشورہ ۔

Prime Minister Narendra Modi. Photo: INN
وزیر اعظم نریندر مودی۔ تصویر : آئی این این

وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ چین سے بہتر اور مستحکم تعلقات کی خواہش ظاہر کرنے کا بیجنگ نے مثبت جواب دیا ہے۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہےکہ ہند- چین کے مستحکم تعلقات کا اثر پورے ایشیا پر ہوگا لیکن چین کے ریکارڈ کود یکھتےہوئے تحمل سے کام لینا چاہئے۔ 
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی میگزین نیوز ویک سے ایک انٹرویو میں ہندوستان اور چین کے تعلقات پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا، ’’چین سے تعلقات ہندوستان کیلئے اہم ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں سرحد پر کشیدگی کیلئے خاتمے فوری طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان مستحکم اور پرامن تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ خطے اور دنیا کیلئے اہم ہیں۔ مجھے امید اور یقین ہے کہ سفارتی اورعسکری سطح پر مثبت اور تعمیری دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے ہم اپنی سرحدوں پر امن بحال کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ ‘‘اس کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا، ’’مستحکم چین - ہند تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔ یہ خطے اور اس سے باہر امن اور ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ سرحد کی کشیدگی چین - ہند تعلقات کی مکمل عکاسی نہیں ہے... ہمیں امید ہے کہ ہندوستان طویل مدتی بنیادوں پر چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:سوڈان میں خانہ جنگی کا ایک سال مکمل، زرعی سرگرمیاں متاثر

ادھرماہرین کا خیال ہے کہ ہندوستان کے دوسرے سب سے بڑے تجارتی اتحادی سے کشیدگی کم کرنے کا مودی کا بیان نہ صرف باہمی تلخیوں کو دور کرسکتا ہے بلکہ اس سے ایشیا کے خطے میں استحکام بھی آسکتا ہے۔ یہ دو طرفہ تجارت بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا لیکن چین کے ماضی کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے وہ محتاط رہنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تعلقات میں نرمی کا زیادہ تر انحصار چین کے رویے پر ہوگا۔ ویسے دیگر ممالک بھی چین کے ساتھ تلخی کم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ حال ہی میں بائیڈن انتظامیہ نے ایسے ہی اشارے دیئے ہیں۔ 
واضح رہےکہ ہندوستان اور چین کی سرحدی کشیدگی ۲۰۲۰ء سے برقرار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان کور کمانڈر کی سطح پر بات چیت کے ۲۱؍ دور اور ڈبلیو ایم سی سی (ورکنگ میکانزم فار کنسلٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن) کی سطح پر بات چیت کے۲۶؍ دور ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔ مشرقی لداخ میں چین کی سرحد پر۵۰؍ہزار سے زیادہ ہندوستانی فوجی مامور ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK