• Sun, 29 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سوڈان: ۲؍ ملین افراد بھکمری کے سبب موت کے دہانے پر ہیں: اقوام متحدہ

Updated: September 25, 2024, 3:27 PM IST | New Delhi

سوڈان میں آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے درمیان جنگ کو ۱۷؍ ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ افریقی ملک میں ۲؍ ملین افراد بھکمری کے سبب موت کے دہانے پر ہیں۔ ۲۵؍ ملین افراد (جو سوڈان کی مکمل آبادی کا ۵۴؍فیصد ہیں) شدید بھوک جبکہ ۷؍ لاکھ ۵۵؍ہزار افراد قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔ یو این نے کہا کہ ’’عالمی برادری جنگ روکنے میں ناکامیاب ہوئی ہے۔‘‘

During the war in Sudan, Sudanese people are living in hardship. Photo: X
سوڈان میں جنگ کے دوران سوڈانی باشندے مشکلات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ تصویر: ایکس

سوڈان میں آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے درمیان جنگ کو ۱۷؍ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ یہ جنگ اپریل ۲۰۲۳ءمیں شروع ہوئی تھی۔ اقوام متحدہ نے متعدد مرتبہ سوڈان میں جنگ کے دوران ہونے والے نقصانات اور شہریوں کو ہونے والے پریشانیوں کے تعلق سے خبردار کیا ہے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ (یو این) کے حکام نے متنبہ کیا ہے کہ سوڈان میں جنگ کے دوران ۲؍ ملین افراد بھکمری کے سبب موت کے دہانےپر ہیں۔ افریقی ملک میں تنازعے کے دوران مہلوکین کی تعداد کے مسلسل بڑھنے کے باوجود جنگ کو روکنے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی نے کہا ہے کہ ’’عالمی برداری سوڈان میں جنگ روکنے میں ناکامیاب ہوچکی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: انٹرن شپ اسکیم امیدواروں کا انتخاب اے آئی کے ذریعے

خیال رہے کہ سوڈان میں ۱۰؍ ملین سے زائد باشندے بے گھر ہوئے ہیں اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد ۸؍ ملین ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق سوڈان دنای کے سب سے بڑے نقل مکانی کے بحران کا سامنا کر رہا ہے۔سوڈان میں انسانی بحران کو دیکھتے ہوئے مزید امداد کی فوری ضرورت ہے۔ 
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس نے کہا ہے کہ ’’مجھےنہیںمعلوم کہ دنیا سفیدفام اور سیاہ فام افراد کی زندگیوں کو یکساں توجہ دیتی ہے یا نہیں۔‘‘افریقی ملک میں ۲۵؍ ملین افراد (جو مکمل اابادی کا ۵۴؍فیصد ہیں) شدید بھوک جبکہ ۷؍ لاکھ ۵۵؍ہزار افراد قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK