Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

زمین پر آنے کے بعد سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو صحت کے چیلنجز درپیش

Updated: March 17, 2025, 5:33 PM IST | New York

اسپیس ایکس اور ناسانے سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو خلا سے زمین پر لانے کیلئے کرو-۱۰؍مشن کا آغاز کیا ہے۔ سنیتا ولیمز اور بوچ ولمورگزشتہ ۹؍ ماہ سے خلا میں ہیں۔ اتنا طویل عرصہ خلا میں گزارنے کے بعد خلابازوں کو صحت کے مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Sunita Williams and Butch Wilmore. Photo: INN.
سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور۔ تصویر:آئی این این۔

 اسپیس ایکس اور ناسانے سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو خلا سے زمین پر لانے کیلئے کرو-۱۰؍مشن کا آغاز کیا ہے۔ اس مشن کے تحت چار خلاباز بھیجے گئے ہیں۔ جو وہاں جا کرسنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کی واپسی کو یقینی بنائیں گے۔ سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور۹؍ ماہ سے خلا میں ہیں۔ ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ اتنا لمبا عرصہ خلا میں رہنے کے بعد جب وہ زمین پر واپس آئیں گے تو کیا انہیں یہاں کے حالات سے ہم آہنگ ہونے میں کوئی پریشانی ہوگی؟ماہرین کا خیال ہے کہ اتنی دیر تک خلا میں رہنے کا اثر ان دونوں خلابازوں کے جسموں پر ضرور پڑے گا۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ یہ دونوں ایک طویل عرصے سے زمین کی کشش ثقل سے باہر ہیں۔ ایسی صورت حال میں جب وہ واپس آئیں گے توانہیں سب سے بڑا چیلنج درپیش ہوگا کہ وہ اپنے جسم کو زمین کی کشش ثقل کے مطابق ڈھالیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: شام: حلب انٹرنیشنل ایئرپورٹ ۱۸؍ مارچ سے دوبارہ شروع ہوگا

ناسا کے سابق خلا باز لیرو چیو کے مطابق خلا میں زیادہ دیر تک رہنے کی وجہ سے خلابازوں کو بچوں کےپاؤں (Baby feet)کا تجربہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بچے کے پاؤں کا مطلب ہے کہ ایسی حالت میں آپ اپنے پیروں کے تلوے کی موٹی جلد سے محروم ہوجاتے ہیں اور یہ خلا میں کم کشش ثقل کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ خلابازوں کو زمین پر واپس آنے پر چکر آنا یا متلی جیسے مضر اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جسمانی طور پر معمول پر آنے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ 
خلاباز ٹیری ورٹس کے مطابق، ایک خلاباز کو زمین پر واپس آنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسے کافی عرصے تک فلو ہے۔ اپنا تجربہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے بہت چکر آنے لگا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایسا اس لئے ہوتا ہے کیونکہ مائیکرو گریوٹی میں خلاباز چلتے نہیں بلکہ تیرتے رہتے ہیں ۔ خلائی جہاز میں کوئی ہاتھ سے ہینڈل پکڑ کر، تقریباً اڑتا ہوا آگے پیچھے چلتا ہے۔ وہ کھڑے ہونے یا چلنے کی وجہ سے اپنے پیروں پر دباؤ محسوس نہیں کر پاتے۔ اس کی وجہ سے ان کی ایڑیوں کی موٹی جلد وقت کے ساتھ ڈھیلی پڑ جاتی ہے۔ جب وہ زمین پر واپس آتے ہیں تو انہیں فوری طور پر کشش ثقل کا احساس ہوتا ہے جس کیلئے ان کے پاؤں بہت حساس ہوتے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے مہینوں تک نرم جوتے پہننے کے فوراً بعد سخت زمین پر ننگے پاؤں چلنا۔ اس سے تکلیف ہوتی ہے اور توازن برقرار رکھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سنیتا ولیمزکی خلاء میں روانگی اور وہاں سےمحفوظ واپسی کسی سائنس فکشن فلم یا ناول سےکم ثابت نہیں ہوگی

بتا دیں کہ خلائی ایجنسیاں خلائی مسافروں کو زمین کی کشش ثقل سے ہم آہنگ ہونے میں مدد کیلئے بحالی کے خصوصی پروگرام بناتی ہیں۔ اس کے تحت خلا سے واپس آنے والے مسافر کچھ خاص کام انجام دیتے ہیں۔ زمین پر آہستہ آہستہ چلنا شروع کیا جاتا ہے۔ پہلے انہیں نرم سطح پر چلایا جاتا ہے۔ پاؤں کو مضبوط کرنے کیلئے مشقیں کی جاتی ہیں۔ توازن برقرار رکھنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ خوراک اور ضروری ادویات کا بھی اسی حساب سے فیصلہ کیا جاتا ہے۔ بحالی کئی ہفتوں تک کی جاتی ہے۔ خلاباز ناسا کی میڈیکل ٹیم کی مسلسل نگرانی میں رہتے ہیں۔ 
اس سے قبل بھی مسافر آٹھ ماہ خلا میں گزار چکے ہیں 
گزشتہ سال۲۵؍ اکتوبر کو ناسا کے تین خلاباز اور ایک روسی خلا باز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں آٹھ ماہ قیام کے بعد واپس آئے تھے۔ انہیں لے جانے والا اسپیس ایکس کیپسول واپس آیا اور خلیج میکسیکو میں اترا۔ اس کے فوراً بعد تینوں کو فلوریڈا کے ایک اسپتال لے جایا گیا۔ ان کے ساتھ ایک روسی خلا باز بھی تھا تاہم، تین امریکی خلابازوں میں سے ایک کو کسی طبی وجہ سے رات بھراسپتال میں رکھا گیا۔ طبی رازداری کا حوالہ دیتے ہوئے، ناسا نے یہ نہیں بتایا کہ کس خلاباز کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا، تب ایک خلاباز مچل بریٹ نے کہا تھا کہ خلائی پرواز ایسی چیز ہے جسے ہم ابھی تک ٹھیک سے نہیں سمجھ سکے۔ ہم ایسی چیزیں ڈھونڈ رہے ہیں جن کی ہم کبھی کبھی توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا ہی وقت تھا۔ ہم اب بھی چیزوں کا پتہ لگا رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK