• Wed, 18 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اضافی اخراجات کیلئے ضمنی مطالباتِ زر لوک سبھا میں منظور

Updated: December 18, 2024, 11:14 AM IST | Agency | New Delhi

بل پربحث کےد وران وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت اقتصادی مجرموں کیخلاف سخت ہے۔

Nirmala Sitharaman. Picture: INN
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن۔ تصویر: آئی این این

لوک سبھا نے ۲۵-۲۰۲۴ء کیلئے گرانٹس کے ضمنی مطالبات کے پہلے بیچ کے بل میں اپوزیشن اراکین کی طرف سے لائی گئی ترمیمی تجاویز کو مسترد کر تے ہوئے اسے صوتی ووٹوں سے منظور کرلیا۔ قابل ذکر ہے کہ حکومت نے ۸۷۷۶۲ء۵۶؍ کروڑ روپے کے اضافی اخراجات کی اجازت کیلئے جمعرات کو لوک سبھا میں مالی سال ۲۵-۲۰۲۴ء کیلئے گرانٹس کے ضمنی مطالبات کی پہلی فہرست پیش کی تھی جس میں اضافی نقد اخراجات کا تخمینہ ۴۴۱۴۳؍کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ 
 وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئےلوک سبھا میں کہا کہ حکومت بدعنوانی کے خلاف سخت ہے اور کسی بھی سطح پر اقتصادی مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وجے مالیا، نیرو مودی، میہول چوکسی سمیت تمام مفرور اقتصادی مجرموں کی جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیں اور رقم بینکوں کو واپس کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے:ہندوستانی بینکنگ کا نقدی خسارہ ۶؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی بنگال میں منریگا جیسی اسکیموں میں بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں اور مرکزی تحقیقاتی ٹیم نے ریاستی حکومت کے افسران کے سامنے بے ضابطگیوں کو بے نقاب کیا ہے، اس لیے جب تک ریاستی حکومت ان کو درست نہیں کرتی ہے، باقی رقم مرکز سے نہیں دی جائے گی۔ سیتا رمن نے کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے تحت خردہ مہنگائی ۱۰؍ فیصد سے اوپر چلی گئی تھی۔ ۲۰۰۹ء اور۲۰۱۴ء کے درمیان اس میں ۱۱؍فیصد کمی آئی تھی۔ این ڈی اے حکومت کے دوران مہنگائی کی شرح یو پی اے کے دور سے کہیں بہتر ہے۔ کانگریس کے دور میں ایل پی جی سلنڈر صرف ان لوگوں کے لیے دستیاب تھا جن رسائی تھی، لیکن این ڈی اے کے دور میں تقریباً سبھی کو مل رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK