الہ آباد ہائی کورٹ نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے جج مسٹر جسٹس شیکھر کمار یادو کی تقریر کی اخباری رپورٹس کا نوٹس لیا ہے اور تفصیلات طلب کی ہیں۔
EPAPER
Updated: December 10, 2024, 6:08 PM IST | New Delhi
الہ آباد ہائی کورٹ نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے جج مسٹر جسٹس شیکھر کمار یادو کی تقریر کی اخباری رپورٹس کا نوٹس لیا ہے اور تفصیلات طلب کی ہیں۔
سپریم کورٹ نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی ایک تقریب میں الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھر کمار یادو کی متنازع تقریر کے بارے میں رپورٹس کا نوٹس لیا ہے۔ عدالتِ عظمیٰ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے جج کی تقریر کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
عدالت کی طرف سے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا کہ "سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ آف جوڈیکیچر کے موجودہ جج مسٹر جسٹس شیکھر کمار یادو کی تقریر کی اخباری رپورٹس کا نوٹس لیا ہے۔ ہائی کورٹ سے تفصیلات طلب کی گئی ہیں اور معاملہ زیرِ سماعت ہے۔"
واضح رہے کہ دائیں بازو کی تنظیم وی ایچ پی کے قانونی سیل کی جانب سے اتوار کو منعقد کی گئی ایک تقریب میں جسٹس یادو نے مسلمانوں کے خلاف تبصرے کئے تھے جس کے بعد وہ تنازعات میں گھر گئے تھے۔ جسٹس یادو کی تقریر کو `فرقہ وارانہ` اور `مسلمانوں کے تئیں تضحیک آمیز` قرار دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ملک، اکثریت کی خواہشات کے مطابق چلے گا اور انہوں نے مسلمانوں کیلئے "کٹھ ملا" لفظ کا استعمال کیا تھا۔