• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سڈنی چرچ حملہ: ۱۵؍ سالہ لڑکا حراست میں، پولیس نے واردات کو دہشت گردی قرار دیا

Updated: April 16, 2024, 2:56 PM IST | Sydeny

سڈنی پولیس نے آج کرائسٹ دی گڈ شیفر چرچ میں ہونے والے حملے کے معاملے میں ایک ۱۵؍ سالہ لڑکے کو حراست میں لیا ہے اور اس واردات کو ’’دہشت گردانہ‘‘ حملہ قرار دیا ہے۔ پولیس کے بیان کے مطابق اس معاملے میں اسی لڑکے کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

آسٹریلیا پولیس نے سڈنی کے کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ میں پادری اور ان کے پیروکاروں  پر ہونے والے حملے کے معاملے میں ایک ۱۵؍ سال کے لڑکے کو حراست میں لیا ہے اور اس حملے کو مشتبہ مذہبی انتہا پسندی سے متاثر کن دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ حملہ آور نے چرچ کے پادری مار ماری ایمانوئل پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ تبلیغ کر رہے تھے۔ اس حملے میں  پادری سمیت ۵؍ افراد زخمی ہوئے تھے۔پولیس نے جائے وقوع سے ایک کم عمر لڑکے کو حراست میں  لیا تھا اور اس کی حفاظت کیلئے اسے چرچ کے اندر ہی رکھا تھا کیونکہ پادری کے غصے سے بھرے پیروکار چرچ کے باہر جمع تھے۔

تقریباً تین گھنٹے تک پولیس اور مجمع کے درمیان تصادم رہا ۔ لوگوں کا مطالبہ تھا کہ ملزم کو ان کے حوالے کیا جائے۔ ایمرجنسی عملے کا کہنا ہے کہ انہوں  نےفسادات سے متعلقہ معاملات میں  ۳۰؍ لوگوں  کا علاج کیا ہے۔ اس حوالے سے نیوساؤتھ ویلس کے پولیس کمشنر کیرن ویب نے رپورٹرس سے بات چیت کرتےہوئے بتایا کہ مشتبہ لڑکے کی بات چیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے کوئی مذہبی وجہ تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: سڈنی: کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ میں حملہ، پادری سمیت ۵؍ افراد زخمی

ویب نے مزید کہا کہ یہ سوچنے کی بات ہے کہ اس لڑکے نے یہاں تک کا سفر کیاجو اس کی رہائش گاہ سے بہت دور ہے، اس کے ساتھ چاقو بھی تھااور اس نے اس کے ذریعے پادری اور دیگر افراد پر حملہ کیا۔ ان کی خوش نصیبی ہے کہ وہ زندہ بچ گئے ہیں۔میں نےجائزہ لینے کے بعد یہ اعلان کیا ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ حادثہ تھا۔
آسٹریلین سیکوریٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن (اے ایس آئی او) اور آسٹریلین فیڈرل پولیس ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے کہ کیا اور بھی کوئی اس حادثے میں ملوث ہے۔
مائیک برگیس، اے ایس آئی او کے ڈائریکٹر جنرل، نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ لڑکا اکیلا اس واردات میں ملوث ہےاور ابھی ملک میں دہشت گردی کے خطرے کی سطح کو بڑھانے کی فوری ضرورت نہیں ہے۔ اس مرحلے میں ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہ لڑکا اکیلا اس واردات میں ملوث تھااور کوئی بھی اس کے ساتھ اس واردات میں ملوث نہیں تھا۔ لیکن اب آزادانہ تفتیش سے ہی آگے کی کارروائی کا علم ہوگا۔چرچ نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پادری اور دیگر زخمی اب بہتر حالت میں ہے اور ان کیلئے دعا کی گزارش ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK