اقوام متحدہ نے کہا کہ ’’شام میں خانہ جنگی کے دوران ۲۷؍ نومبر ۲۰۲۴ء سے اب تک ۲؍ لاکھ ۸۰؍ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔‘‘ یو این نے متنبہ کیا کہ حالیہ تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے بے گھر ہونے والےا فراد کی تعداد ۵ء۱؍ ملین ہونے کا خطرہ ہے۔
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 9:57 PM IST | Damascus
اقوام متحدہ نے کہا کہ ’’شام میں خانہ جنگی کے دوران ۲۷؍ نومبر ۲۰۲۴ء سے اب تک ۲؍ لاکھ ۸۰؍ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔‘‘ یو این نے متنبہ کیا کہ حالیہ تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے بے گھر ہونے والےا فراد کی تعداد ۵ء۱؍ ملین ہونے کا خطرہ ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ایمرجنسی کارڈینیشن کے ہیڈ سمیر عبدالجبار نے جنیوا میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’شام میں جنگ کے سبب ۲۷؍ نومبر سے اب تک ۲؍ لاکھ ۸۰؍ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔‘‘ بڑی تعداد میں لوگوں کے بے گھر ہونے کا سلسلہ اس وقت بڑھا ہے جب اسلامی گروپ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) نے ایک ہفتے قبل شام میں حملے شروع کئے تھے۔ یادر ہے کہ شام کے صدر بشیر اسد اکے حامی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ ماہ جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا۔ ڈبلیو ایچ پی نے متنبہ کیا ہے کہ ’’ ۱۳؍ سال قبل خانہ جنگی کی شروعات ہونے کے ۱۳؍ سال بعد بڑے پیمانے پر لوگ بے گھر ہورہے ہیں جس کی وجہ سے مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بی جے پی نے راہل گاندھی کو غیر ملکی طاقتوں کا آلۂ کار بتایا، کانگریس برہم
عبدالجبار نے کہا کہ’’ڈبلیو ایف پی اور دیگر انسانی ایجنسیاں ’’جہاں لوگوں کو ضرورت ہے‘‘ وہاں پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے اور رضاکار لوگوں تک امداد پہنچانے کیلئے محفوظ راستے تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے بڑی تعدادمیں لوگوں کے بے گھرہونے کا بحران دیکھتے ہوئے امداد کیلئے مزید فنڈنگ کی مانگ کی ہے۔ عبدالجبار نے کہا کہ ’’حالیہ تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں ایسا لگتا ہے کہ ۵ء۱؍ ملین سے زائد افراد بے گھر ہوسکتے ہیں۔‘‘