• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تمل ناڈو ٹرین حادثہ: اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم، متعدد ٹرینوں کے رخ تبدیل

Updated: October 12, 2024, 2:31 PM IST | New Delhi

جمعہ کو میسور سے دربھنگہ جانے والی بھاگ متی ایکسپریس چنئی کے کاوارائی پٹئی ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک مال گاڑی سے ٹکرانے کے بعد آج ریلوے نے حادثے کی وجہ جاننے کیلئے اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم جاری کیا ہے۔ اس روٹ سے جانے والی ۱۸؍ ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں جبکہ چند کے رخ تبدیل کئے گئے ہیں۔

Relief work is going on after the accident. Photo: PTI
حادثے کے بعد راحت رسانی کا کام جاری ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

جمعہ کو تمل ناڈو کے کاورائی پٹئی میں میسور سے دربھنگہ جانے والی بھاگ متی ایکسپریس کے ایک مال گاڑی سے ٹکرانے اور ۱۲؍ ڈبوں کے پتریوں کے اتر جانے کے بعد ۱۸؍ ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں جبکہ راحت رسانی کے کام جاری ہونے کے سبب متعدد ٹرینوں کے رخ تبدیل کئے گئے ہیں۔ انڈین ریلوے نے تصادم کے بعد اعلیٰ سطحی تفتیش کا حکم جاری کیا ہے جبکہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) حادثے کی وجہ معلوم کرنے کیلئے تفتیش کر رہی ہے۔

ریلوے کے مطابق اس حادثے میں جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

حکام یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سگنل کی خرابی کے سبب یہ حادثہ پیش آیا تھا یا یہ جان بوجھ کر کی جانے والی حرکت تھی کیونکہ مسافر بردار ٹرین ۸۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہی تھی اور مال گاڑی سے ٹکرائی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: نیشنل کانفرنس تیار، جموں کا دِل جیتنے کا عزم

ٹرینوں کی خدمات جاری کرنے کیلئے بحالی کا کام جاری ہے۔ ریلوے کے حکام نے آج صبح یہ اعلان کیا ہے کہ جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ میسور دردربھنگہ بھاگ متی ایکسپریس کے ۶؍ ڈبے پٹری سے اترے تھے جن میں سے تین میں آگ لگی تھی۔ وزارت ریلوے نے اب تک اس حادثے کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی کل تعداد نہیں بتائی ہے۔ تمل ناڈو کی پولیس نے کہا ہے کہ یہ تصادم اس وقت ہوا تھا جب مسافر بردارٹرین لوپ لائن میں داخل ہوئی تھی اور مسافر بردارٹرین سے ٹکرائی تھی۔حادثے کی اطلاعات ملنے کے فوراً بعد ہی راحتی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچا دی گئی تھیں۔ حالات کو قابو کرنے کیلئے جدوجہد جاری ہے۔ 

حکومت کی آنکھیں کھلنے سے پہلے کتنے لوگوں کو مرنا ہوگا: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے اس معاملے کے تعلق سے کہا ہے کہ ’’میسور دربھنگہ ٹرین حادثہ نے بالاسور ٹرین حادثہ کی یاد دلا دی ہے جہاں ایک مسافربردار ٹرین مال گاڑی سے ٹکرائی تھی۔ اس طرح کے حادثات میں کئی جانوں کے نقصانات ہونے کے باوجود، کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ یہاں سب سے پہلے جوابدہی قبول کرنی چاہئے۔ حکومت کی آنکھیں کھلنے سے پہلے کتنے لوگوں کو اپنی جانیں گنوانی ہوں گی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK