وزیر داخلہ دیویندر فرنویس نے مہاراشٹر حکام سے کہا ہےکہ وہ تلنگانہ حکومت کے نمائندوں سے بات کریں کہ میڈی گڈا ڈیم سے پانی چھوڑنے سے قبل مہاراشٹر کو مطلع کیا جائے تاکہ یہاںسیلابی صورتحال سے نمٹنے کے بر وقت اقدامات کئے جاسکیں۔
EPAPER
Updated: July 31, 2024, 2:44 PM IST | Ali Imran | Gadchiroli
وزیر داخلہ دیویندر فرنویس نے مہاراشٹر حکام سے کہا ہےکہ وہ تلنگانہ حکومت کے نمائندوں سے بات کریں کہ میڈی گڈا ڈیم سے پانی چھوڑنے سے قبل مہاراشٹر کو مطلع کیا جائے تاکہ یہاںسیلابی صورتحال سے نمٹنے کے بر وقت اقدامات کئے جاسکیں۔
موسلا دھار بارش کی وجہ سے ریاست تلنگانہ کے کڈیم اور شری پدا ایلم پلی ڈیم سے پانی کا بڑے پیمانے پر اخراج ہو رہا ہے جس کی وجہ سے گڈ چرولی ضلع کے سرونچا علاقے کو ایک بار پھر سیلاب کا خطرہ لاحق ہے۔ اس دوران اگر میڈی گڈا ڈیم سے بھی پانی چھوڑا جاتا ہے تو گڈچرولی میںشدید سیلابی صو رتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ سرپرست وزیر دیویندر فرنویس نے اس سلسلے میں فوری طور پر پہل کرتے ہوئے مہاراشٹر کے محکمہ آبی وسائل کو تلنگانہ حکومت کے عہدیداروں سے پانی کا اخراج روکنے کیلئے گفتگو کرنے کو کہاہے۔ فرنویس نے حکام کو ہدایت دی ہےکہ وہ تلنگانہ حکومت کے نمائندوں سے بات کریں کہ میڈی گڈا ڈیم سے پانی چھوڑنے سے قبل مہاراشٹر حکومت کو مطلع کیاجائے تاکہ یہاں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے بر وقت اقدامات کئے جاسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ گھوسی خورد ڈیم کے ۳۳؍ درواز ے کھولے جاچکے ہیں جس کے سبب بھنڈارہ میں پوری مشینری الرٹ پر ہے۔
یہ بھی پڑھئے:پونے: بلیو وہیل طرز کے آن لائن گیم کی لت میں مبتلا ۱۶؍ سالہ لڑکے نے خودکشی کرلی
بتا دیں کہ تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے دور حکومت میں تعمیر کردہ کالیشورم اُپسا آبپاشی پروجیکٹ مہاراشٹر کیلئے ہمیشہ خطرہ رہا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت میڈی گڈا، شری پدا، ایلم پلی اور کڈیم ان تینوں ڈیموں کی وجہ سے گڈ چرولی ضلع کا سرونچا علاقہ ہر سال مانسون کے دوران سیلاب سے متاثر ہوتا ہے۔ چند ماہ قبل میڈی گڈا ڈیم میں دراڑیں پڑنے کے بعد سے اب تک اس ڈیم کے ۸۵ ؍دروازے کھلے ہیں لیکن اب شدید بارش کے دوران ڈیم سے مزید پانی چھوڑے جانے پر گڈ چرولی سیلاب کی زدمیں آجائے گا۔ گڈچرولی انتظامیہ پریشان ہے کیونکہ کڈیم اور شری پدا ایلم پلی ڈیموں سے بھی بڑے پیمانے پرپانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔