کھمم، تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے پدم شری یافتہ ’’ٹری مین‘‘ دری پلی رمیا کا دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ۸۷؍ سا ل کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وناجیوی کے نام سے مشہور دری پلی نے ماحولیات کی بقا کیلئے گزشتہ کئی دہائیوں میں ایک کروڑ سے زائد پودے لگائے ہیں۔
EPAPER
Updated: April 12, 2025, 1:59 PM IST | Hyderabad
کھمم، تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے پدم شری یافتہ ’’ٹری مین‘‘ دری پلی رمیا کا دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ۸۷؍ سا ل کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وناجیوی کے نام سے مشہور دری پلی نے ماحولیات کی بقا کیلئے گزشتہ کئی دہائیوں میں ایک کروڑ سے زائد پودے لگائے ہیں۔
کھمم، تلنگانہ سے تعقل رکھنےوالے پدم شری یافتہ ٹری مین دری پلی رمیا اس دار فانی سے کوچ کر گئے ہیں۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد دری پلی رمیا نے ریڈی پلی گاؤں میں اپنے آبائی گھر میں آخری سانس لی۔ انتقال کے وقت ان کی عمر ۸۷؍ سال تھی۔ دری پلی رمیا، جو ’’چھیٹو رمیا‘‘ یا ’’ٹری مین‘‘ کے نام سے مشہور ہیں، تلنگانہ کے کھمم ضلع سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ گزشتہ چند دہائیوں میں ایک کروڑ سے زائد پودے لگانے کیلئے مشہور تھے۔
పద్మశ్రీ వనజీవి రామయ్య గారి మరణం
— Revanth Reddy (@revanth_anumula) April 12, 2025
తీవ్ర దిగ్భ్రాంతి కలిగించింది.
కోటి మొక్కలు నాటి వనజీవినే…
తన ఇంటిపేరుగా మార్చుకున్న
గొప్ప పర్యావరణ హితుడు రామయ్య.
ఆయన ఆత్మకు శాంతిచేకూరాలని భగవంతుడిని ప్రార్థిస్తూ…
కుటుంబ సభ్యులకు నా ప్రగాఢ సానుభూతిని తెలియజేస్తున్నాను. pic.twitter.com/7AoLhdrwEM
۲۰۱۷ء میں حکومت ہند نے انہیں پدم شری تفویض کیا تھا۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے رمیا کی موت پر اظہار افسوس کیاہے اور کہا کہ ’’یہ معاشرے کیلئے ’’ناقابل تلافی‘‘ نقصان ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ کے مظلوموں کو جبراً شام منتقل کرنے کی سازش کا انکشاف
ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ ’’دری پلی رمیا اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ قدرت اور ماحولیات کے بغیر انسان کی بقا ناممکن ہے۔رمیا نے اپنے بل بوتے پر اتنے پودے اگائے تھے اور پوری معاشرے کو اپنے اقدام سے متاثر کیا تھا۔ پدم شری یافتہ رمیا نے اپنی زندگی ماحولیات کیلئے وقف کر کے نوجوان نسل کو متاثر کیا ہے۔‘‘ انہوں نے رمیا کے اہل خانہ سے بھی اظہار تعزیت کیا۔