• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بہرائچ میں بھیڑیوں کی دہشت برقرار، محکمہ جنگلات کی ٹیموں کی موجود گی میں۷؍ دن بعد پھر حملہ

Updated: September 02, 2024, 12:01 PM IST | Agency | Bahraich

آدم خور بھیڑیوں نے ایک بوڑھے اور ایک بچے کو زخمی کر دیا،۵۰؍ دیہاتوں کے۸۰؍ ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں، محکمہ جنگلات کا آپریشن بھیڑیا جاری ہے۔

UP Department Forest Minister Dr. Arun Kumar Saxena among officers and villagers. Photo: INN
یوپی کےمحکمہ جنگلا ت کے وزیر ڈاکٹر ارون کمار سکسینہ افسران اور گاؤں والوں کے درمیان۔ تصویر : آئی این این

بہرائچ میں آدم خور بھیڑیوں کی دہشت برقرار ہے۔ محکمہ جنگلات کی ٹیموں کی موجودگی میں ۷؍ دن بعد پھر حملہ کیا گیا ہے۔ دریں اثنا ء محکمہ جنگلات کی ٹیموں کا ’ بھیڑیا آپریشن‘ بھی جاری ہے۔ 
آدم خور بھیڑیوں نے سنیچر کی رات ایک بوڑھے اور ایک بچے کو حملہ کر کے زخمی کر دیا۔ ہردی تھانہ علاقہ کے تحت گرام پنچایت کے گڈریا گاؤں کے مزرعہ جنگل پوروا کے رہنے والے سکتو کے بیٹے پارس(۷) پر سنیچر کی رات بھیڑیے نے حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا جسے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ خونخوار بھیڑیے کے ایک اور حملے میں ۵۵؍ سالہ کنو بھی زخمی ہوگیا۔ ان دونوں پر بھیڑیے نے اس وقت حملہ کر دیا جب وہ سو رہے تھے۔ دونوں زخمیوں کو قریبی پرائمری ہیلتھ سینٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔ آدم خور بھیڑیا موقع پر پہنچنے والی محکمہ جنگلات کی ٹیم سے نظر بچا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ 
  بہرائچ کی تحصیل مہسی کے ہردی اور خیری گھاٹ علاقوں میں محکمہ جنگلات بھیڑیوں کو پکڑنے کی لگاتار کو شش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:شیواجی کی توہین ناقابل معافی، حکمراں محاذ کیلئے’’ گیٹ آؤٹ‘‘ کا نعرہ

۴؍ دن پہلے محکمہ جنگلات نے ایک آدم خور بھیڑیے کو پکڑا تھا۔ بھیڑیوں کے حملے کا دائرہ بڑھتا جارہا ہے۔ یہ۵۰؍ دیہاتوں تک پہنچ گیا ہے۔ متاثر افراد کی تعداد۸۰؍ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ آپریشن بھیڑیا کے تحت بھیڑیوں کی تلاش میں  مصروف محکمہ جنگلات کی ٹیم کے مطابق بھیڑیوں کو پکڑنے کیلئے۱۰؍ ڈرونزمامور کئے گئے ہیں۔ ہری بیکس پوروا گاؤں کے علاقے میں ۴؍پنجرے اور ۸؍ جدید کیمرے لگائے گئے ہیں ۔ تھرمل ڈرون سے نگرانی کی جارہی ہے اور پورے علاقے پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ ۲۵؍ ٹیمیں دن رات گشت کر رہی ہیں۔ اس وقت۵۰؍ سے زائد کارکن پنجرے اور جال لگا رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی موجود ہے جو اپنے طریقے سے بھیڑیے کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایک ٹیم ندی کے قریب واقع کھیتوں میں کامبنگ آپریشن کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر۳۵۰؍ سے زائد سیکوریٹی اہلکار مامور کئے گئے ہیں۔ مارچ سے اب تک بھیڑیوں کے حملوں میں ۸؍ بچوں اور ایک خاتون کی موت ہوچکی ہے۔ ان حالات میں   لوگ رات بھر جاگتے رہتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK