شرد پوار، اُدھو ٹھاکرے اور نانا پٹولے کی قیادت میں مہاوکاس اگھاڑی کا ہتاتما چوک سے گیٹ وے آف انڈیا تک مارچ، وزیراعظم کے معافی مانگنے کے انداز پر بھی برہمی، اُدھو نے اسے’تکبر سے پُر‘ قراردیا۔
EPAPER
Updated: September 02, 2024, 10:29 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
شرد پوار، اُدھو ٹھاکرے اور نانا پٹولے کی قیادت میں مہاوکاس اگھاڑی کا ہتاتما چوک سے گیٹ وے آف انڈیا تک مارچ، وزیراعظم کے معافی مانگنے کے انداز پر بھی برہمی، اُدھو نے اسے’تکبر سے پُر‘ قراردیا۔
شیواجی مہاراج کی توہین پرریاستی حکومت کے خلاف ’’جوتے مارو آندولن ‘‘ کے تحت این سی پی کے بانی شرد پوار، شیوسینا (یوبی ٹی ) کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے اور کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی قیادت میں اتوار کو مہاوکاس اگھاڑی نے ہتاتما چوک سے گیٹ وے آف انڈیا تک زبردست مارچ کیا۔ اس موقع پر شرد پوار نے مالوَن کے راج کوٹ قلعہ پر شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے گر جانے کو بدعنوانی کا مظہر قراردیا تو اُدھو ٹھاکرے نے اس معاملے میں وزیراعظم مودی کے معافی مانگنے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ شیواجی کی توہین ناقابل معافی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے گیٹ وے آف انڈیا پہنچ کر حکمراں محاذ کے خلاف’’گیٹ آؤٹ ‘‘ کا نعرہ بلند کیا۔
وزیراعلیٰ کی تصویر پر چپل جوتے برسے
اپوزیشن کا یہ مارچ ریاست ِ مہاراشٹر کی تشکیل کیلئے اپنی جانوں کی قربانی پیش کرنے والوں کی یاد گار ’’ہتاتما چوک ‘‘سے شروع ہو کر گیٹ وے آف انڈیا پر واقع چھتر پتی شیواجی مہاراج کے مجسمے پر ختم ہوا۔ اس دوران مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈروں کی جانب سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزرائے اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوارکی تصویر وں پر نیز مہا یوتی حکومت کے علامتی پتلے پر چپل اور جوتے برسائے گئے۔ شرد پوار، ادھو ٹھاکرے، اور نانا پٹولے کے علاوہ مارچ میں رکن پارلیمان چھتر پتی شاہو مہاراج، ممبئی کانگریس کی صدر اور ایم پی ورشا گائیکواڑ، کانگریس کے ریاستی کارگزار صدر نیز سی ڈبلیو سی کے رکن محمد عارف نسیم خان، اراکین پارلیمان سپریہ سلے، سنجے راؤت، نتن دیسائی، سچن ساونت، اتل لونڈےاور دیگر کے ساتھ عوام کی بڑی تعداد تھی۔ ورشا گائیکواڑ نے اپنے ہاتھوں میں شیواجی مہاراج کی چھوٹی مورتی بھی اٹھا رکھی تھی۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز لئے ہوئے تھے جن پر ’’ شیواجی مہاراج کی توہین کرنے والوں کو معافی نہیں !‘‘ کا اعلان تھا۔
یہ بھی پڑھئے: مسلمانوں کیخلاف ہجومی تشدد کیلئے راہل گاندھی نے بی جےپی سرکار کو ذمہ دارٹھہرایا
شرد پوار نے بدعنوانی کا نمونہ قراردیا
شرد پوار نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ’’ آج کے حکمرانوں نے عظیم چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین کی ہے۔ یہ مجسمہ نہیں بلکہ بدعنوانی کا نمونہ تھا۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ مالون کے قریب چھترپتی شیواجی مہاراج کی مورتی سمندرکی تیز ہواؤں کے سبب گرگئی۔ ہم `گیٹ وے آف انڈیا پر کھڑے ہیں، اس جگہ بھی شیواجی مہاراج کا مجسمہ ہے۔ یہ بھی سمندر کے کنارے ہے پھر بھی پچھلے۵۰؍برسوں سے جوں کا توں اور عقیدت مندوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کے کونے کونے میں ایسے مجسمے ہیں لیکن مالون میں جو مجسمہ کھڑا کیا گیا تھا وہ بدعنوانی کا نمونہ تھا، اس لئے گر گیا۔ اس کی تعمیر میں بدعنوانی ہوئی۔ عوام سمجھ رہے ہیں کہ یہ شیو رائے(شیواجی) کی توہین ہے۔ یہ مظاہرہ ان لوگوں کی شدید مذمت کیلئے ہے جنہوں نے اس توہین کا ارتکاب کیا۔ ‘‘
مہا یوتی کو ’’گیٹ آؤٹ انڈیا ‘‘ : ادھو
گیٹ وے آف انڈیا پر جہاں پہنچ کر مارچ ریلی میں تبدیل ہوگیا، خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے بی جےپی کی قیادت والے اتحاد ’’مہایوتی‘‘کو مہاراشٹر کے اقتدار سے ’’گیٹ آؤٹ ‘‘ کرنےکا نعرہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’شیواجی مہاراج کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ گیٹ وے آف انڈیا ملک میں داخلہ کا دروازہ ہے لیکن ہم مہا یوتی کی حکومت کو اقتدار سے ’گیٹ آؤٹ آف انڈیا‘ کریں گے۔ یہ حکومت مہاراشٹر کے وقار شیواجی مہاراج کی توہین کرتی ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: محکمہ موسمیات نے ۱۹۰۱ء کے بعد سے اگست کو ہندوستان کا گرم ترین مہنیہ قرار دیا
وزیراعظم کی معافی تکبر کی علامت
انہوں نے ریاست کی بی جےپی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےکہا کہ’’جس مجسمے کی نقاب کشائی وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں کی گئی وہ محض ۸ ؍ماہ میں اس بری طرح گرگیا۔ ‘‘ گزشتہ دنوں وزیراعظم مودی نے پال گھر میں جلسے سے خطاب کے دورن اس پر ’’ہاتھ جوڑ کر‘‘ معافی مانگی تھی۔ اس کا حوالہ دیتے ہوئے شیوسینا سربراہ نے کہا کہ ’’ وزیر اعظم جس وقت جلسے میں معذرت کر رہے تھے اس وقت بھی ان کے چہرے پر افسوس نہیں تھا بلکہ گھمنڈ اور غرور صاف نظر آرہا تھا۔ اس وقت ۲؍ہاف (نائب وزرائے اعلیٰ) میں سے ایک ہاف ہنس رہا تھا جس سے ثابت ہوتا ہےکہ ان کی معافی دکھاوا تھی۔ ‘‘
وزیر اعظم کس کس کیلئے معافی مانگیں گے ؟
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وزیر اعظم کس کس کیلئے عوام سے معافی مانگیں گے، انہوں نے شیواجی مہاراج کے مجسمے کے نقاب کشائی کی وہ گر گیا، رام مندر کا افتتاح کیااس کی چھت رسنے لگی، پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا اس سے پانی ٹپکنے لگا اور سمردھی شاہراہ کا افتتاح کیا اس میں دراڑ پڑ گئی گویا جن کاموں کا انہوں نے افتتاح کیا وہ ناقص معیار کے ثابت ہوئے ہے۔ ‘‘ اُدھو نے سوال کیا کہ ’’وزیر عظم مجسمہ گرنے پر معافی مانگ رہے رہیں یا دھڑلے سےکی گئی بدعنوانیوں کیلئے معافی مانگ رہے ہیں ؟ مہاراشٹر اور ملک کے عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ‘کانگریس کےریاستی صدر نانا پٹولے نے کہاکہ `شیواجی مہاراج ہمارے بھگوان ہیں، ’’کھوکا سرکار‘‘نے ہمارے دیوتاؤں کی توہین کی ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے معافی مانگی کیونکہ یہ اسمبلی الیکشن کا وقت تھا لیکن یہ گناہ ناقابل معافی ہے۔ اس غلطی پر کوئی معافی نہیں ہے۔ پٹولے نے یہ بھی تنقید کی کہ بی جے پی ریاست اور ملک میں شیواجی مہاراج کے نام پر ووٹ مانگتی ہے اور اقتدار میں آنے کے بعد ان کی توہین کرتی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ شیواجی مہاراج کی جو توہین مغلوں نے نہیں کی وہ مہا یوتی سرکار نے کی ہے۔ اس مظاہرے کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈروں نے گاندھی بھون ( قلابہ) میں پریس کانفرنس کی جس میں خصوصی طور پر پون کھیرا نے بھی شرکت کی۔