اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمان) کی خاتون رکن نعما لازیمی کاسنسنی خیز دعویٰ۔
EPAPER
Updated: February 26, 2025, 11:32 AM IST | Gaza
اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمان) کی خاتون رکن نعما لازیمی کاسنسنی خیز دعویٰ۔
اسرائیلی کنیسٹ(پارلیمان) کی خاتون رکن نعما لازیمی نے دعویٰ کیا ہے کہ’’نیتن یاہو کے بیٹے کو اسلئے بیرون ملک بھیجا گیا ہے کیونکہ اس نے اپنے والد کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔‘‘لازیمی نے امریکی شہر میامی میں نیتن یاہو کے بیٹے کی رہائش کو محفوظ بنانے کے اخراجات کے بارے میں بھی سوال قائم کیا ہے۔ گزشتہ رپورٹس کے مطابق اسکے متعلق خرچ ۲ء۵؍ ملین شیکل سالانہ کا بتایا گیا تھا۔ یعنی یہ اخراجات تقریباً۷؍ لاکھ ڈالر سالانہ بتائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم کے بیٹے یائر نیتن یاہو کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہوں۔ کیا یہ رقم اب بھی بجٹ میں شامل ہے اور کیا وزیر اعظم کے بیٹے کے قیام کے لئے مالی اعانت کا کوئی ارادہ ہے کیوں کہ اس نے وزیر اعظم کو مارا پیٹا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: مودی سرکارنے پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی اسکالرشپ ہڑپ لی ہے: کھرگے
انہوں نے وزیراعظم کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو کے دو ماہ تک اسرائیل سے باہر رہنے کیلئے فنڈنگ کے ذرائع پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ میں وزیر اعظم کی اہلیہ کے دو ماہ کے بیرون ملک قیام کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ اس قیام کے لیے مالی امداد کس نے کی؟ نیتن یاہو کی قیادت والی جماعت لیکود پارٹی نے ان الزامات کو ’نفرت آمیز جھوٹ‘ قرار دیا ہے اور کہا کہ جو بھی اس حقیر جھوٹ کو دہرائے گا اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔اس وقت امریکہ میں مقیم یائر یاہو نے کنیسٹ رکن نعما لازیمی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ اسرائیلی چینل۱۴؍ کی رپورٹ کے مطابق لازیمی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں نیتن یاہو کے بیٹے نے۳؍لاکھ شیکل (تقریباً ۸۴؍ہزارڈالر) کے مالی معاوضے کا مطالبہ کیا۔