سرکارنےنافیڈ اورنیشنل کوآپریٹیو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا کو بفر اسٹاک کیلئے کسانوں سے پیاز کی خریداری شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
EPAPER
Updated: May 19, 2024, 12:08 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
سرکارنےنافیڈ اورنیشنل کوآپریٹیو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا کو بفر اسٹاک کیلئے کسانوں سے پیاز کی خریداری شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پیاز کی مہنگائی کو مستقل طور پر کنٹرول کرنے کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں جس کا اثر اکثر سیاست پر پڑتا ہے۔ اس بار مرکزی حکومت بفر اسٹاک کیلئے ۵؍ لاکھ ٹن پیاز خریدے گی۔ اس مہینے کے پہلے ہفتے میں مرکز نے پیاز کی برآمد پر پابندی ہٹا کر کسانوں کو مناسب قیمت فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔
حکومت کے اس قدم کو انتخابات سے بھی جوڑا جا رہا ہے کیونکہ مہاراشٹر کے پیاز پیدا کرنے والے علاقوں میں انتخابات ابھی باقی ہیں۔ شمال مغربی مہاراشٹر، جہاں ۲۰؍ مئی کو انتخابات ہونے والے ہیں، پیاز کی پیداوار کا بڑا علاقہ ہے۔ ناسک اس خطے میں پیاز کی تجارت کا مرکز بھی ہے۔ ڈنڈوری، ناسک اور دھولیہ سیٹوں کے ووٹرس کی دلچسپی براہ راست پیاز سے جڑی ہوئی ہے۔
مرکزی حکومت نےنافیڈ اورنیشنل کوآپریٹیو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا کو بفر اسٹاک کیلئے کسانوں سے پیاز کی خریداری شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کسانوں سے۱۷؍تا ۲۰؍ روپے فی کلو کے حساب سے خریداری بھی شروع کر دی گئی ہے۔ اس سے کسانوں کو فوری راحت ملے گی اور مہنگائی پر قابو پانے میں مزید مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھئے: کرغیزستان میں طلبہ کی آپسی جھڑپ کے بعد ہجومی تشدد
حکومت نے پیاز کی قیمت کو کنٹرول کرنے اور اسے سیاسی بحث سے بچانے کیلئے ایک اور قدم اٹھایا ہے۔ کسانوں کو یقین دلاتے ہوئے اگلے سیزن کیلئے پیاز کی خریداری کو یقینی بنانے کی پہل بھی کی گئی ہے۔ حکومت نے اس کیلئے ایڈوانس رجسٹریشن شروع کر دی ہے۔ اس سے بلیک مارکیٹنگ پر قابو پایا جا سکے گا، بفر اسٹاک میں اضافہ ہوگا اور قیمتوں میں کمی کو روکا جا سکے گا۔ رجسٹریشن صارفین کے امور کی وزارت کے پورٹل پر کی جا سکتی ہے۔ تازہ رجسٹریشن ان پیاز کی فصلوں کیلئے موثر ہو گی جن کی بوائی جون-جولائی سے شروع ہونے والی ہے۔ زیادہ قیمت ملنے پر کسانوں کو کھلی منڈی میں فروخت کرنے کی آزادی ہوگی۔
احتیاطاًتمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزارت زراعت کا اندازہ ہے کہ اس سال پیاز کی پیداوار میں تقریباً۴۷؍ لاکھ ٹن کی کمی واقع ہوگی۔ صرف مہاراشٹر میں پیداوار میں تقریباً۳۴ء۳۱؍ لاکھ ٹن کی کمی کا تخمینہ ہے۔ ایسے میں آنے والے وقت میں پیاز کی قیمت آسمان کو چھو سکتی ہے۔ اس سال پیاز کی پیداوار کا تخمینہ۲۵۴ء۷۳؍ لاکھ ٹن ہے، جبکہ پچھلے سال یہ ۳۰۲ء۰۸؍ لاکھ ٹن تھی۔ ملک میں ربیع کے موسم میں پیاز کا تقریباً ۳؍ چوتھائی حصہ پیدا ہوتا ہے۔