ایران نے تمام علاقائی اتحادیوں کے ساتھ مل کر مقابلہ کرنے اورصہیونی ریاست کو ’’مٹا کررکھ دینے‘‘ کی وارننگ دی،پورے مشرق وسطیٰ پر جنگ کا سایہ۔
EPAPER
Updated: June 30, 2024, 11:48 AM IST | Agency | Tehran
ایران نے تمام علاقائی اتحادیوں کے ساتھ مل کر مقابلہ کرنے اورصہیونی ریاست کو ’’مٹا کررکھ دینے‘‘ کی وارننگ دی،پورے مشرق وسطیٰ پر جنگ کا سایہ۔
ایسے وقت میں جبکہ لبنان اورا سرائیل کے درمیان جنگ چھڑ جانے کے امکانات شدید تر ہوگئے ہیں، اور اندیشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ تل ابیب حزب اللہ کو تباہ کرنے کیلئے پڑوسی ملک پر زمینی یلغار بھی کرسکتاہے، ایران نے اسے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے ایسی کوئی جرأت کی تواس کے وجود کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے ایک ایکس پوسٹ میں متنبہ کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو’’تمام مزاحمتی اتحادی‘‘اس کا مقابلہ کریں گے اور تل ابیب کو ایک ایسی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں سب کچھ ختم ہوجائےگا۔
یہ بھی پڑھئے: ’’بائیڈن کا مسئلہ عمر نہیں، بلکہ نا اہلی ہے‘‘
نیو یارک میں ایران کے مشن کا یہ تبصرہ اسرائیل اور لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ تحریک کے مابین وسیع علاقائی جنگ کے خدشے کے ساتھ آیا ہے۔ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے فریقین گولہ باری کے تبادلے میں مصروف ہیں۔ اس مہینے میں ایک دوسرے کیلئے وارننگ جاری کئے جانے میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل کی فوج کہہ چکی ہےکہ لبنان پر حملے کے منصوبے کی’’منظوری اور توثیق‘‘ کر دی گئی ہے۔ اس پر حزب اللہ کو جواب د یاکہ مکمل طور پر پھیلنے والے تنازع میں اسرائیل کا کچھ بھی نہیں بخشا جائے گا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی مشن نے کہا ہے کہ وہ لبنان پر حملہ کرنے کے ارادے کے بارے میں صیہونی حکومت کے پروپیگنڈے کو نفسیاتی جنگ سمجھتا ہے۔ لیکن اس نے مزید کہاکہ ’’اگر اسرائیل نے مکمل پیمانے پر فوجی جارحیت شروع کی تو ایک تباہ کن اور مٹا دینے والی جنگ شروع ہو جائے گی۔ تمام اختیارات بشمول تمام مزاحمتی محاذوں کی مکمل شمولیت ہمارے سامنے ہیں۔ ‘‘شمالی اسرائیل پر حزب اللہ کے حملوں کے ساتھ ساتھ یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے بحیرۂ احمر کے علاقے میں بار بار تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے جسے وہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی قرار دیتے ہیں۔ ایران خطے میں دوسرے گروپوں کی بھی حمایت کرتا ہے۔ اندیشہ ہے کہ ایسی صورت میں جنگ مشرق وسطیٰ کے دیگر علاقوں میں بھی پھیل جائیگی۔