• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بڑے شہروں میں خاندانوں کی مالی حالت کمزور

Updated: August 10, 2024, 1:30 PM IST | Agency | Mumbai

آر بی آئی کے کنزیومر کانفیڈنس سروےکے مطابق مستقبل کی توقعات کا اشاریہ جولائی۲۰۲۴ء میں۱ء۴؍ فیصد کم ہو کر ۷ء۱۲۰؍ ہو گیا ہے۔

Reserve Bank of India Governor Shaktikanta Das. Photo: PTI
ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہندوستان کے بڑے شہروں میں رہنے والے خاندان آنے والے سال میں معاشی صورتحال کے بارے میں کم پر امید ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے کنزیومر کانفیڈنس سروے (سی سی ایس ) کے مطابق عام معاشی حالات، روزگار اور قیمتوں کے حوالے سے کم امید کی وجہ سے مستقبل کی توقعات کا اشاریہ (ایف ای آئی) جولائی۲۰۲۴ء میں ۴ء۱؍ فیصد کم ہو کر ۱۲۰ء۷؍ ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ مئی ۲۰۲۴ء میں یہ ۸ء۱۲۴؍ تھا۔ 
 مسلسل دوسرے سروے میں روزگار کی موجودہ صورتحال اور اپنی آمدنی کے بارے میں تاثر میں کمی آئی ہے۔ ان دونوں پیرامیٹرس کیلئے نقطہ نظر کافی پُر امید رہا ہے۔ اس سروے میں ملک کے ۱۹؍ بڑے شہروں میں خاندانوں کی موجودہ صورتحال اور معاشی حالت، ایک سال کیلئے توقعات، روزگار کے حالات، قیمتوں کی مجموعی صورتحال، اپنی آمدنی اور اخراجات کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔ ریزرو بینک نے۲؍ جولائی سے۱۱؍ جولائی ۲۰۲۴ء کے درمیان تازہ ترین سروے کیا ہے، جس میں ۶۰۶۲؍ افراد نے جواب دیا۔ ریزرو بینک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سروے میں شامل خواتین کا حصہ ۵۴ء۴؍ فیصد تھا۔ موجودہ مدت کیلئے مسلسل دوسرے سروے میں صارفین کے اعتماد میں کمی آئی ہے۔ کووڈ کے بعد کے عرصے میں اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا۔ 
 اخراجات کے علاوہ دیگر اہم پیرامیٹرس پر ان کا جذبہ کمزور ہوا ہے۔ ریزرو بینک نے کہا ہے کہ اس کی وجہ سے جولائی ۲۰۲۴ء میں کرنٹ سیچویشن انڈیکس (سی ایس آئی) گر کر۹۳ء۹؍پر آگیا، جو دو مہینے پہلے ۹۷ء۱؍تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے:سپریم کورٹ نے ممبئی کےکالج میں حجاب کیخلاف سرکیولر پر عارضی روک لگادی

ریزرو بینک کا گھریلو افراط زر کی توقعات کا سروے بتاتا ہے کہ خاندان کا ایک بڑا حصہ مئی ۲۰۲۴ء کے سروے راؤنڈ کے مقابلے میں عام قیمتوں اور افراط زر میں اضافے کی توقع کرتا ہے۔ مختلف پروڈکٹ گروپس میں قیمتوں میں اعتدال سے زیادہ اور افراط زر کا دباؤ دیکھا گیا۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ آنے والے سال کیلئے افراط زر کی توقعات کھانے کی قیمتوں، رہائش اور خدمات کے اخراجات سے گہرا تعلق رکھتی ہیں۔ 
جولائی میں افراط زر کی شرح میں۲۰ء۰؍ فیصد اضافہ ہوسکتا ہے 
ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی )کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعرات کو مانیٹری پالیسی (ایم پی سی )میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی آر بی آئی نے ایک سروے رپورٹ بھی جاری کی تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق جولائی میں مہنگائی کی شرح ۸ء۲؍ فیصد رہ سکتی ہے۔ یہ سروے جولائی۲۰۲۴ء میں کیا گیا تھا۔ سروے رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں ۰ء۲۰؍ فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ۳؍ ماہ اور ایک سال میں مہنگائی کی شرح بڑھے گی۔ سروے رپورٹس بتاتی ہیں کہ عام قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے تاہم مئی۲۰۲۴ء میں عوام کو امید تھی کہ اشیاء کی قیمتوں میں نرمی کی وجہ سے افراط زر میں کمی آئے گی۔ اہم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ آر بی آئی کا یہ سروے ملک کے۱۹؍ اہم شہروں میں کیا گیا تھا۔ یہ سروے۲؍  اور۱۱؍ جولائی۲۰۲۴ء کے درمیان کیا گیا، جس میں کل۶۰۹۱؍ جواب دہندگان نے حصہ لیا۔ مانیٹری پالیسی کے جائزے کے بیان میں آربی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ خوراک کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے مالی سال۲۰۲۵ء کی پہلی سہ ماہی میں افراط زر کو کنٹرول کرنے کے عمل میں رکاوٹ ڈالی۔ `ہمارا ہدف مجموعی طور پر افراط زر ہے جس میں خوراک کی افراط زر کا وزن تقریباً۴۶؍ فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء کی کھپت میں اس زیادہ حصہ کے ساتھ، غذائی افراط زر کے دباؤ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK