ہیلتھ انشورنس کی وجہ سے نجی اسپتالوں میں مریضوں کے استحصال کا الزام،اس رجحان پر قابو پانے کا مطالبہ کیا گیا۔
EPAPER
Updated: March 19, 2025, 11:16 AM IST | New Delhi
ہیلتھ انشورنس کی وجہ سے نجی اسپتالوں میں مریضوں کے استحصال کا الزام،اس رجحان پر قابو پانے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس بات کااعتراف تو سبھی کرتے ہیں کہ آج کل اسپتالوں کو علاج معالجے سے زیادہ ایک کاروباری جگہ میں تبدیل کردیا گیا ہے،اس کی وجہ سے ہر جائز و ناجائز طریقےسے پیسے جمع کئے جاتے ہیں۔ اسی حوالے سے پرائیویٹ اسپتالوں میں غیر ضروری ٹیسٹ اور غیر ضروری سرجری کا معاملہ پیر کو راجیہ سبھا میں اٹھایا گیا اور اس پر قابو پانے کا مطالبہ کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاملے کو حکمراں محاذ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن ہی نے اٹھایا۔ان کا نام ہے ایرنا کدادی جو کرناٹک سے بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن ہیں۔ انہوں نے ’چیئرمین کی اجازت سے اٹھائے گئے معاملے‘ کے تحت کہا کہ مریضوں سے غیرضروری ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں اور نجی اسپتالوں میں غیر ضروری سرجری کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزوۂ بدر: ایمان وحق کا یہ معرکہ کئی اہم دروس وعبر پر محیط ہے
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی تنخواہوں کو اسپتال کے کاروبار سے جوڑا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹرز زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ اور سرجری پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی اسپتالوں میں غیر تربیت یافتہ ڈاکٹروں کو تعینات کیا جا رہا ہے۔ کدادی نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کی وجہ سے نجی اسپتال مریضوں کا استحصال کر رہے ہیں۔اس کی وجہ سے غیر ضروری طور پر مریضوں کی سرجری کی جا رہی ہے اور بعض معاملات میں جعلی سرجری کے دعوے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ڈاکٹروں اور نجی اسپتالوں کو سزا دی جانی چاہئے اور ہیلتھ انشورنس ا سکیموں کی بددیانتی کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ اس موقع پر آر جے ڈی لیڈر منوج جھا اور دیگر اراکین نے بھی الگ الگ موضوعات پر خطاب کیا۔