• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ناندیڑ کے اسمبلی انتخابات کے نتائج پر کانگریس کے مقامی صدر نے سوالات قائم کئے

Updated: November 25, 2024, 12:38 PM IST | ZA Khan | Nanded

عبدالستار نے کہا کہ ’’ شبہ ہے کہ ای وی ایم میں دھاندلی کی گئی ہے۔ چار ماہ قبل پارلیمانی انتخابات میں پورے مراٹھواڑہ میں کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کےامیدوار کامیاب ہوئے تھے،۔ لیکن چار ماہ بعد بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے حق میں یکطرفہ نتائج کا آنا شبہات کو جنم دے رہا ہے۔‘‘

Congress candidate Abdul Sattar Abdul Ghafoor. Photo: INN
کانگریس امیدوار عبدالستار عبدالغفور۔ تصویر : آئی این این

 اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سیاسی حلقوں میں تجزیے شروع ہو چکے ہیں۔ ناندیڑ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کا مکمل صفایا ہو گیا ہے۔ پچھلے انتخابات میں ناندیڑ کے ۳؍ اسمبلی حلقوں سے کانگریس کے امیدوار کامیاب ہوئے تھے، لیکن اس بار ایک بھی امیدوار کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ ان یکطرفہ نتائج پر کئی طرح کے سوالات قائم کئے جا رہے ہیں۔ ناندیڑ شمال اسمبلی حلقے سے کانگریس کے امیدوار اور پارٹی کے شہر صدر عبدالستار نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں ان نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ’’ انتخابی نتائج ہماری توقعات کے بالکل برعکس آئے ہیں۔ ہمیں شبہ ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں دھاندلی کی گئی ہے۔ چار ماہ قبل ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں پورے مراٹھواڑہ میں کانگریس اور اسکی اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کامیاب ہوئے تھے، صرف اورنگ آباد کی سیٹ پر شندے شیوسینا کو کامیابی ملی تھی۔ لیکن اب اچانک چار ماہ بعد بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے حق میں یکطرفہ نتائج کا آنا شک و شبہات کو جنم دے رہا ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:اسمبلی نتائج: کانگریس کی ہار کی یہ وجوہات بھی بتائی جارہی ہیں

 عبدالستار نے انتخابات کے دوران بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں پر بے دریغ پیسہ خرچ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ’’بی جے پی نے ووٹرز کو متاثر کرنے کیلئے ہر انتخابی حلقے میں کروڑوں روپے تقسیم کئے، جس کی وجہ سے انہیں یہ کامیابی حاصل ہوئی۔ ناندیڑ شمال اسمبلی حلقے سے شیوسینا (شندے) کے امیدوار بالاجی کلیان کر نے عبدالستار کو ۳؍ ہزار ۵۰۲؍ ووٹوں سے شکست دی۔ بالاجی کو ۸۳؍ ہزار ۱۸۴؍ ووٹ ملے، جبکہ عبدالستار نے۷۹؍ہزار۶۸۲؍ ووٹ حاصل کئے۔ عبدالستار نے انتخابی مہم میں حصہ لینے والے تمام پارٹی لیڈران اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم نے کامیابی حاصل کرنے کی پوری کوشش کی، لیکن چند ہزار ووٹوں کی کمی سے کامیاب نہ ہو سکے۔ شاید اس میں اللہ کی کوئی مصلحت ہو۔ انہوں نے لوک سبھا کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار رویندر چوہان کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح چار ماہ قبل رویندر چوہان کے والد وسنت چوہان کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنایا گیا تھا، اسی طرح ان کے بیٹے کو بھی عوام نے کامیابی دلائی ہے۔ رویندر چوہان کی کامیابی سے ہمیں ایک نیا اور مضبوط لیڈر ملا ہے۔ ہم کارپوریشن انتخابات کیلئے نئی طاقت کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK