کمپوزٹ پی ایم آئی انڈیکس۶۰ء۹؍ کی سطح پر پہنچ گیا۔ایچ ایس بی سی نےجون کا مینوفیکچرنگ اور سروسیز کا مجموعی فلیش کمپوزٹ پرچیسنگ منیجرس انڈیکس ڈیٹا جاری کیا، رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ روزگار کے مواقع بڑھنے کی رفتار جون میںسب سے زیادہ رہی ہے۔
EPAPER
Updated: June 22, 2024, 10:49 AM IST | Agency | New Delhi
کمپوزٹ پی ایم آئی انڈیکس۶۰ء۹؍ کی سطح پر پہنچ گیا۔ایچ ایس بی سی نےجون کا مینوفیکچرنگ اور سروسیز کا مجموعی فلیش کمپوزٹ پرچیسنگ منیجرس انڈیکس ڈیٹا جاری کیا، رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ روزگار کے مواقع بڑھنے کی رفتار جون میںسب سے زیادہ رہی ہے۔
ملک میں مصنوعات سازی اور خدمات کے شعبہ میں تیزی کے سبب پی ایم آئی انڈیکس ۶۰ء۹؍ کے لیول پر پہنچ گیا ہے۔ ایچ ایس بی سی نے جمعہ کو ماہ جون کا مینوفیکچرنگ اور سروسیز کا مجموعی فلیش کمپوزٹ پرچیسنگ منیجرس انڈیکس (پی ایم آئی) ڈیٹا جاری کیا ہے۔ ایچ ایس بی سی کے سروے کے مطابق جون میں مصنوعات سازی(مینوفیکچرنگ) اور خدمات(سروسیز) سیکٹر میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کو مزید تقویت پہنچی ہے۔ سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ روزگار کے مواقع بڑھنے کی رفتار پچھلے ۱۸؍ سال میں امسال جون میں سب سے تیز رہی۔ گلوبل بینکر ایچ ایس بی سی کے سروے کے مطابق ’ہیڈلائن فلیش کمپوزٹ پی ایم آئی(پرچیسنگ منیجرس انڈیکس‘جون میں بڑھ کر ۶۰ء۹؍ ہوگیا ہے۔ جو مئی میں ۶۰ء۵؍ تھا۔ معلوم ہوکہ مئی کے ڈیٹا میں ترمیم کی گئی ہے اور اعدادوشمار میں معمولی گراوٹ آئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایس بی آئی طویل مدتی بانڈ کے ذریعے۲۰؍ ہزار کروڑ روپےجمع کرے گا
خیال رہے کہ ہندوستان کے مینوفیکچرنگ اور سروسیز سیکٹر کے مشترکہ آؤٹ پٹ میں ماہانہ بنیاد پر تبدیلی کی پیمائش کرنے والا یہ انڈیکس لگاتار ۳۵؍ ویں ماہ نمو کے دائرے میں رہا۔ فروری سے ہی پیداوار سیکٹر میں اضافہ سروس پرووائیڈرز کے مقابلے مضبوط رہا ہے۔
ایچ ایس بی سی کی گلوبل اکنامسٹ میتری داس نے کہا کہ ’’اوور آل فلیش پی ایم آئی جون میں بڑھ گیا ہے، جو مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر دونوں کی نمو کی وجہ سے ہو اہے، کیونکہ اس میں مینوفیکچرنگ سیکٹر نے تیز نمو درج کی ہے۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’دونوں سیکٹرز کیلئے نئے آرڈر میں تیز اضافہ ہوا ہے، جس میں مینوفیکچرنگ میں تیزی سے اچھال آیا ہے۔ حالانکہ جون میں نئے ایکسپورٹ آرڈرس کی شرح نمو تھوڑی دھیمی ہوگئی ہے، لیکن یہ سیریز کی شروعات کے بعد دوسری سب سے تیز تھی۔ اس کی وجہ سے جون میں استعداد دباؤ واضح ہوگیا، جس سے کمپنیوں نے پچھلے ۱۸؍ سالوں میں سب سے زیادہ اپنی ورک فورس کو بڑھایا ہے۔ ‘‘ایکسپورٹ کے محاذ پر نئے آرڈر جون میں لگاتار ۲۲؍ویں ماہ بڑھے ہیں اور ان میں مضبوطی آئی ہے۔ حالانکہ پچھلے ماہ کی ریکارڈ نمو کے بعد رفتار تھوڑی دھیمی ہوگئی ہے۔ مضبوط مانگ نے کمپنیوں کو زیادہ لوگوں کی تقرریاں کرنے کی ترغیب دی، جس سے مجموعی طور پر اپریل ۲۰۰۶ء کے بعد سے سب سے زیادہ تیزی دیکھی گئی۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں روزگار سروس سیکٹر کے مقابلے زیادہ تھا۔
ماہر معاشیات داس نے یہ بھی کہا کہ’’اَن پٹ کوسٹ انفلیشن جون میں تھوڑی کم ہوئی ہے، لیکن پینلسٹوں کے ذریعہ لیبر اینڈ گڈز لاگت میں نمو کا حوالہ دیتے ہوئےبلند سطح پر برقرارہے۔ ‘‘ انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’’ آؤٹ پٹ پرائس انڈیکس سے پتہ چلتا ہے مینوفیکچرنگ کمپنیاں گاہکوں پر زیادہ لاگت ڈالنے کی متحمل تھی۔ حالانکہ مجموعی طور پر مینوفیکچرنگ جون میں کم رہی لیکن یہ تاریخی اوسط سے اوپر رہا۔ ‘‘