• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسٹارٹ اپس کے بند ہونے کی تعداد میں کمی آئی لیکن خطرہ اب بھی برقرار

Updated: July 09, 2024, 12:22 PM IST | Agency | New Delhi

سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں اسٹارٹ اپس کے بند ہونے کا سلسلہ صفائی کیلئے ضروری تھا اور کمپنیوں کے بانی اب اپنے کام کاج کے حساب کتاب کو بہتر بنانے میں مصروف ہیں۔

The number of layoffs in startups has also decreased. Photo: INN
اسٹارٹ اپس میں ملازمین کو برطرف کرنے کا سلسلہ بھی کم ہوا ہے۔ تصویر : آئی این این

پچھلے ہفتے آپریشنز بند کرنے کے ساتھ، مقامی مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’کو‘ اسٹارٹ اپس کے `ڈیڈ پول میں شامل ہونے والی تازہ ترین کمپنی تھی لیکن اس سال اسٹارٹ اپس کے بند ہونے کی تعداد میں ۹۹ء۸؍ فیصد کمی آئی ہے۔ سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں اسٹارٹ اپس کے بند ہونے کا سلسلہ صفائی کیلئے ضروری تھا اور فرمز کے بانی اب اپنے کام کاج حساب کتاب کو بہتر بنانے میں مصروف ہیں لیکن اسٹارٹ اپس کی دنیا اب تک مکمل طور پر مشکل سے باہر نہیں ہے کیونکہ `زومبی اسٹارٹ اپس نیا خطرہ بن رہے ہیں۔ زومبی اسٹارٹ اپ وہ ہوتا ہے جسے چلانے کیلئے بہت زیادہ رقم خرچ کرنی ہوتی ہے لیکن اس کی آمدنی بہت کم ہوتی ہے۔ 
 نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک ممتاز سرمایہ کار نے کہا کہ ’’کمپنی کے بانیوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ان کا کاروباری ماڈل پہلے دن سے کام کرتا ہے۔ کو جیسی کمپنیاں، جو دوسروں کے کاروباری ماڈل کی `کاپی کر کے بنائی گئی ہیں، ان میں کچھ مختلف نہیں ہے اور ایسی کمپنیاں ہندوستان جیسے بازار میں زندہ نہیں رہ سکتیں۔ مارکیٹ بہت بے رحم ہے اور آلس کو برداشت نہیں کرتی۔ کو کے علاوہ، نکی، زپگو، فرنٹرو اور گرام فیکٹری بھی پچھلے سال بند ہو گئے۔ 

یہ بھی پڑھئے:مدھیہ پردیش کابینہ میں ایک وزیر کی توسیع مگر حلف برداری دو بار ہوئی

مارکیٹ انٹیلی جنس پلیٹ فارم ٹریکشن کے اعداد و شمار کے مطابق میکرو اکنامک چیلنجز کے پیش نظر سال ۲۰۲۱ء میں تقریباً۵۸۶۸؍ اسٹارٹ اپس کو بند کردیا گیا۔ لیکن۲۰۲۳ء میں بند ہونے والی کمپنیوں کی تعداد کم ہوکر۱۷۲۰؍ رہ گئی اور۲۰۲۴ء میں اب تک صرف ۴؍ کمپنیوں کو اپنا کاروبار بند کرنا پڑا ہے۔ 
 سرمایہ کاروں کے مطابق اسٹارٹ اپس کیلئے سرمایہ حاصل کرنے میں مشکلات کو دیکھتے ہوئے کمپنی کے بانیوں نے اخراجات کم کرنے کیلئے اقدامات کئے جس کی وجہ سے کئی کمپنیاں کاروبار بند ہونے سے بچ گئیں۔ وینچر کیپٹل فرم ایٹ آئی وینچرز کے بانی پارٹنر وکرم چاچرا نے بتایاکہ’’پچھلے ایک سال میں، ہم نے بہت سی کمپنیوں کو آمدنی میں اضافے کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ اس سے منافع کا فرق بھی بڑھا ہے۔ ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او)کے مضبوط امکانات کے پیش نظر، بانی منافع کمانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ 
 ٹریکشن کے مطابق دریں اثنا، اسٹارٹ اپس میں چھٹنی میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں ۶۲؍ فیصد کمی آئی ہے۔ ۲۰۲۴ء کے پہلے ۵؍ مہینوں میں صرف ۳۶۰۰؍ ملازمین اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں ۹۵۹۶؍ افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اسٹارٹ اپس کے بانی زیادہ کارآمد ہو گئے ہیں لیکن اب بھی بہت سی کمپنیاں چلانے میں بہت زیادہ رقم لگائی جا رہی ہے۔ ایسی کمپنیوں کے گرنے کا خطرہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK