• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلئے

Updated: April 06, 2024, 12:09 PM IST | Agency | Abu Dhabi

یو اے ای کی وزارت خارجہ نے ۷؍امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے واقعے پر اسرائیلی سفیر امیر ہائیک سے فون پر بات کرکے برہمی کا اظہار کیا۔

The UAE reached a US-brokered agreement on relations with Israel in 2020. File photo
اسرائیل کیساتھ تعلقات کیلئے امریکی ثالثی میں یواے ای نے ۲۰۲۰ء میں معاہدہ کیا تھا۔ تصویر : آئی این این

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان۲؍ اپریل کو غزہ میں ۷؍ امدادی کارکنوں پر اسرائیلی حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اماراتی وزارت خارجہ نے اس واقعے پر اسرائیلی سفیر امیر ہائیک سے فون پر بات کرکے برہمی کا اظہار کیا۔ 
 رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز اور اماراتی ہم منصب عبداللہ بن زاید کے درمیان فون کال کے ذریعے اس معاملے پر گفتگو ہوئی۔ متحدہ عرب امارات اُن ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ستمبر۲۰۲۰ء میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے امریکی ثالثی میں ابراہم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ 
 یاد رہے کہ۲؍ اپریل کو وسطی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں غیر ملکی این جی او ورلڈ سینٹرل کچن (ڈبلیو سی کے) کے۷؍ امدادی کارکن ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد یورپی یونین نے حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جبکہ آسٹریلیا، اسپین سمیت دیگر ممالک نے مذمت کی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوم القدس : دنیا بھر میں دعائوں کا اہتمام اور ریلیوں کا انعقاد

 اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ کارکنوں کا قتل غلطی تھی۔ دوسری جانب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اردن کے شاہ عبداللہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں لیڈران نے غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی عرب اور اردن کے لیڈران نے اتفاق کیا کہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل تلاش کرنے ضرورت ہے۔ 
  دوسری جانب اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کی جانب سے مسلم لیڈران اور سفارت کاروں کیلئے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں اسرائیل میں تعینات اماراتی سفیر محمد الخواجہ نے بھی شرکت کی۔ شمالی اسرائیلی شہر ناصرات کے مسلم عرب لیڈر علی سالم بھی افطار ڈنر میں شریک ہوئے اور انہوں نے اسرائیل سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ اماراتی سفیر محمد الخواجہ نے اس حوالے کہا کہ امدادی کارکنوں کی ہلاکت سیاہ ترین دن ہے۔ 
پولینڈ اور اسرائیل میں لفظی جھڑپ
 خیال رہے کہ غزہ میں پولینڈ کے امدادی کارکن کی ہلاکت پر پولینڈ اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی لفظی جھڑپ سے سفارتی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ پولینڈ کے صدر نے اسرائیلی سفیر کے تبصرے کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور وارسا میں وزارت خارجہ کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ انہیں ملاقات کیلئے طلب کرےگا۔ پولینڈ میں اسرائیل کے سفیر یاکوف لیونے کہا تھاکہ ’’پولینڈ میں انتہائی دائیں اور بائیں بازو‘‘ کی طرف سے اسرائیل پر ’’حملے میں جان بوجھ کر قتل‘‘ کا الزام لگایاگیا۔ یہودی مخالف ہمیشہ یہودی مخالف رہیں گے....‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK