• Thu, 19 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’وقف ترمیمی بل ملک اور مسلمان دونوں کیلئے خطرہ ہے‘‘

Updated: October 15, 2024, 11:42 AM IST | Agency | New Delhi

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کی قیادت میں وفد نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کی،کل ۲۸؍ تجاویز پیش کیں۔

جمعیۃ کے وفد کی پی سی کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کا منظر۔ تصویر: آئی این این
جمعیۃ کے وفد کی جے پی سی کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کا منظر۔ تصویر : آئی این این

وقف ترمیمی بل کے تعلق سے پیر کو جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی کی قیادت میں ایک وفد نے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کرکے اس حوالہ سے ۲۸؍ تجاویز پیش کیں اور امید ظاہر کی کہ کمیٹی ان پر ضرور غور کرے گی اور مسلمانوں میں اس بل پر جو تشویش پائی جارہی ہے اسے دور کیا جائے گا۔  پیر کی صبح پارلیمنٹ انیکسی میں جمعیۃ علماء ہند کے اس وفد نے جے پی سی کے ساتھ میٹنگ کی  ۔تقریباً۳؍ گھنٹے تک چلی اس میٹنگ کے دوران وفد نے جے پی سی کو بتایا کہ مجوزہ ترمیمی بل کی وجہ سے مسلمان وقف املاک کیلئے خطرہ محسوس کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:کولکاتا میں جونیئر ڈاکٹروں کا راج بھون تک مارچ

مولانا محمو دمدنی نے کمیٹی سے ترمیمی بل کی خامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ بل میں کچھ ایسے نکات شامل کئے گئے ہیں جو کسی صورت میں بھی ناقابل قبول ہیں، بل میں کہا گیا ہے کہ جو شخص اگر اپنی کوئی جائیداد وقف کرتا ہے تو اس کا پانچ سال تک مسلمان ہونا ضروری ہے۔ اسی طرح کمیٹیوں میں غیر مسلم اراکین کی شمولیت پر بھی سوالیہ نشان ہے اور سب سے بڑا مسئلہ کلکٹر کا تقرر ہے، جو حکومت کا منتخب کردہ ہوگا۔ اس موقع پر سینئر ایڈوکیٹ رؤف رحیم نے بل کے آئینی پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔غور طلب ہے کہ ابھی بل پاس بھی نہیں کیا گیا اور ملک بھر میں مساجد ، درگاہوں اور خانقاہوں ، قبرستانوں اور مزارات پر بلڈوزر چلائے جارہے ہیں ،ایک اندازہ کے مطابق حال ہی میں ملک بھر میں قریب ایک ہزار درگاہیں مسمارکی جاچکی ہیں۔ کمیٹی نے وفد کی باتوں پر غور کرنے کا یقین دلایا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK