• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پوری دُنیا نے بیک زبان جنوبی لبنان پر اسرائیل کی فوج کشی کی مخالفت کی

Updated: October 02, 2024, 1:38 PM IST | Agency | Beirut/Washington

پوری دُنیا نے بیک زبان جنوبی لبنان پر اسرائیل کی فوج کشی کی مخالفت کی مگر امریکہ نے اسے بھی ’’حق دفاع‘‘ قراردیا۔

A man takes a picture of a building turned into a pile of rubble after the Israeli attack on southern Lebanon. Photo: INN
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملے کے بعد ملبہ کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکی عمارت کی ایک شخص تصویر لے رہاہے۔ تصویر : آئی این این

جنوبی لبنان کے بڑے حصے کو کھنڈر میں  تبدیل کردینے کے بعد پیر اور منگل کی درمیانی شب اسرائیلی فوج لبنان کے مذکورہ علاقے میں  داخل ہوگئی۔ جنوبی لبنان پر اسرائیل کے زمینی حملے اور فوج کشی کی پوری دنیا نے بیک زبان مخالفت کی ہے تاہم امریکہ نے سب سے الگ موقف اختیار کرتے ہوئے اسے اسرائیل کے ’’حق دفاع‘‘ کا حصہ بتایا اور اس کی تائید کی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق اسرائیل نے اسے’’حزب اللہ کے خلاف محدود کارروائی‘‘ سے آگاہ کیا ہے۔ 
 زمینی حملوں  کا اندیشہ روز اول سے ظاہر کیا جارہاتھا مگر عالمی برادری نے متنبہ کیا ہے کہ اس کی وجہ سے یہ لڑائی مکمل جنگ میں  تبدیل ہوسکتی ہے جس کی زد میں  پورا مشرق وسطیٰ بھی آسکتاہے۔ جن ممالک نےلبنان پر اسرائیل کی زمینی یلغار کے خلاف فوری طور پر تشویش کااظہار کیا ہے ان میں متحدہ عرب امارات، قطر اور جاپان شامل ہیں۔ دوسری طرف امریکی وزیر دفاع لائڈآسٹن نے اسرائیلی حملوں  کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر خارجہ یوآف گیلانت سے گفتگو میں  انہوں  نے اس بات کی تائید کی ہے کہ لبنان کی جنوبی سرحد کو حزب اللہ کے لڑاکوں  اور اس کے ہتھیاروں   سے پاک کرنے کیلئے اسرائیلی فوج کی زمینی پیش رفت کی ضرورت ہے۔ انہوں  نے کہا کہ ’’ میں نے یہ بات صاف کردی ہے کہ امریکہ اسرائیل کے حق دفاع کی تائید کرتاہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی کارروائی شروع کر دی، حزب اللہ کے ٹھکانے نشانے پر

دوسری طرف لبنان کے نگراں  وزیر اعظم نجیب میقاطی نے متنبہ کیا ہے کہ ان کا ملک ’’تاریخ کے سب سے خطرناک موڑ ‘‘سے گزر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں  نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی حملوں  میں  بے گھر ہونے والے ۱۰؍ لاکھ سے افراد کیلئے فوری راحت رسانی کا انتظام کرے۔ اسرائیلی حملوں  پر ’’شدید تشویش‘‘ کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات نے ’’لبنان کی علاقائی سالمیت، قومی سلامتی اور حق خود ارادیت ‘‘کی بھرپور حمایت کااعلان کیا۔ یو اے ای نے عالمی برادری سے التجا کی کہ وہ تشدد کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے فوری طور پر حرکت میں  آئے۔ جاپانی حکومت نے بھی تشدد کو پورے خطے میں پھیلنے کیلئے زیادہ سے زیادہ تحمل کی اپیل کی ہے۔ روس نے متنبہ کیا ہے کہ ’’جنگ سے متاثرہ جغرافیائی علاقہ میں  تیزی سے اضافہ ہورہاہے جو خطہ میں  عدم استحکام اورکشیدگی میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ ‘‘اسپین نے اسرائیل سے زمینی حملے فوراً روکنے کی مانگ کی ہے جبکہ اٹلی کے صدر نے کہا کہ وہ کشیدگی کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ فوجی اتحاد’نیٹو‘ کے سربراہ نے کہا کہ حالات پر ان کی نگاہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK