ناگپور کے روی بھون میں مہاوکاس اگھاڑی کی مشترکہ میٹنگ کے بعدپریس کانفرنس ،مہاراشٹر کے عوام کے مسائل کو ایوان میں طاقت کے ساتھ ا ٹھانے کا عزم۔
EPAPER
Updated: December 16, 2024, 12:49 PM IST | Iqbal Ansari | Nagpur
ناگپور کے روی بھون میں مہاوکاس اگھاڑی کی مشترکہ میٹنگ کے بعدپریس کانفرنس ،مہاراشٹر کے عوام کے مسائل کو ایوان میں طاقت کے ساتھ ا ٹھانے کا عزم۔
ناگپور میں بڑھتی سردی کے دوران آج (پیر) سے شروع ہونے والےسرمائی اجلاس کے سبب سیاسی ماحول کافی گرم ہو گیا ہے۔ اس سرمائی اجلاس سے قبل حکومت کی جانب سے منعقد کی جانے والی چائے پارٹی کا بائیکاٹ کر کے اپوزیشن نے واضح اشارہ دے دیا ہے کہ وہ سرمائی اجلاس میں عوامی مسائل پر حکومت کو گھیرنے کیلئے تیار ہے اور وہ ریاست میں جاری کسانوں کی پریشانی، امداد نہ ملنے اور خواتین پر بڑھتے ہوئے مظالم کیخلاف ایوان میں آواز اٹھائے گی۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور نائب وزرائے اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار نے اپوزیشن کی کم تعداد کو نظر انداز کرنے اور ان کے ذریعے عوامی مسائل پر بات چیت کرنے کا پورا موقع دینے اور اس کا جواب دینے کا یقین دلایا ہے۔
اپوزیشن کی پریس کانفرنس
مانسون اجلاس سے قبل ناگپور میں مہا وکاس اگھاڑی کی پریس کانفرنس میں قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے سنگین الزام عائد کیا کہ’’ کسان مخالف اور دلتوں پر مظالم ڈھانے والی حکومت برسراقتدار ہے اور اسی لئے ایسی حکومت کی چائے پارٹی کا ہم نے بائیکاٹ کیا ہے۔ ‘‘انہوں نے ناگپور کے روی بھون میں مہاوکاس اگھاڑی کی مشترکہ میٹنگ کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئےکہاکہ’’ یہ حکومت ای وی ایم کی بنیاد پر آئی ہے۔ یہ وہ حکومت ہے جو سویابین اور کپاس کی قیمت نہیں دیتی، یہ وہ حکومت ہے جس نے دودھ کی قیمت کم کی ہے۔ یہ حکومت کسانوں کو دکھی کر رہی ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:تیجسوی یادو نے نتیش کمار کو ’فضول خرچ‘ وزیراعلیٰ قراردیا، ان کی یاترا پرتنقید کی
اس موقع پردانوے نے مزیدکہا کہ’’ وہ مہاراشٹر کے عوام کے مسائل کو ایوان میں طاقت کے ساتھ ا ٹھائیں گے۔‘‘ان کے مطابق’’ پربھنی میں آئین کی بے حرمتی کے بعد ردعمل کے بعد کومبیگ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے ایک نوجوان کی جیل میں موت ہو گئی۔ جب اس طرح کے تمام واقعات ہو رہے ہیں تو وزیر اعلیٰ کیاکر رہے ہیں ؟‘‘
قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ’’ کیا حکومت ان تمام واقعات پر توجہ دے رہی ہے یا نہیں ؟ ودربھ کے عوام کو یہ توقع تھی کہ نئی حکومت آنے کے بعد۳؍ ہفتے کا اجلاس ہوگا۔ ‘‘
ایم ایل اے وجے وڈیٹیوار نے تنقید کی کہ’’ودربھ کے عوا م کو امید یں وابستہ تھیں۔ سویابین کی کوئی یقینی قیمت نہیں، دھان کی کوئی قیمت نہیں، حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے پورے ہونے کی امید تھی۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس اجلاس مدت میں توسیع کی جائے۔ ‘‘
کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے الزام لگایا کہ ’’سویابین کی خریداری کا مرکز اب تک شروع نہیں ہوا۔ ‘‘نانا پٹولے نے مطالبہ کیا کہ’’ حکومت کسانوں کے قرض کی معافی سے متعلق وضاحت کرے۔ ‘‘ اس موقع پر کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی( این سی پی) لیجسلیچر لیڈر جتیندر اوہاڑ، ایم ایل اے وجے وڈیٹیوار، سنیل پربھو(ادھو شیو سینا)، ایم ایل اے مہیش ساونت اور دیگر موجود تھے۔
حکمراں محاذ کاجواب
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور دونوں وزرائے اعلیٰ نے اپوزیشن کی جانب سے چائے پارٹی کے بائیکاٹ پر تنقید کی۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہاکہ’’ اپوزیشن کی جانب سے چائے پارٹی کے بائیکاٹ کرنے کا جو لیٹر دیا گیا ہے وہ گزشتہ اجلاس کا ہی ہے بلکہ اس میں مانسون اجلاس لکھا ہوا ہے البتہ اس لیٹر میں محض ای وی ایم کا ایک پیرا گراف بڑھایا گیا ہےلیکن جتنی مرتبہ وہ اسی طرح کے سوالا ت اٹھائیں گے اتنی مرتبہ ہم انہیں جواب دیں گے۔ مہاراشٹر میں تیز رفتاری سے کام کرنے والی سرکار لانے کا ہم نے عزم کیا ہے۔ ‘‘
ا ن کے مطابق ’’ای وی ایم کے تعلق سے جو’فیک نریٹیو‘ تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس کا ہم ایوا ن میں کاجواب دیں گے۔ ‘‘
نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ای وی ایم پر اعتراضات کے تعلق سے کہا کہ ’’جب اپوزیشن کی کرناٹک، تلنگانہ اور جھارکھنڈ میں فتح ہوئی تب وہاں ای وی ایم اچھی تھی اور جب شکست ہوتی ہے تو ای وی ایم میں گڑبڑ ہو جاتی ہے۔ ‘‘
سرمائی اجلاس کے تعلق سے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ اجلاس میں گورنر کے خطاب پر بحث، سپلیمنٹری ڈیمانڈ، اقتدار اور اپوزیشن کے لیڈروں کی تجویز اور ۲۰؍ بل پیش کئے جائیں گے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ ہم اپوزیشن کی کم تعداد کو نظر انداز کرتے ہوئے عوامی مسائل پر بات چیت کریں گے اور انہیں جواب بھی دیں گے۔ ‘‘