• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نشیبی علاقوں کے نالوں کی صفائی کا کام شروع کردیا گیا

Updated: May 27, 2024, 9:36 AM IST | Prajakta Kasaley | Mumbai

۱۰۰؍ نئے نشیبی مقامات میں سے ۲۷؍ پرکام جاری۔بی ایم سی کے سروے میں۳۸۶؍ ایسے مقامات کا پتہ چلا تھا جو بارش کے موسم میں ہمیشہ زیرآب آجاتے ہیں۔

Chief Minister Eknath Shinde, Municipal Commissioner Bhushan Gagrani and other officers are reviewing the cleanliness of Methi river. Photo: PTI
وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے ، میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی اور دیگر افسران میٹھی ندی کی صفائی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تصویر : پی ٹی آئی

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی ) نے امسال سیلابی کیفیت سے بچنے کیلئے نشیبی علاقوں کے۵۰؍میٹر کے دائرے میں نالوں کی صفائی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہر بھر میں تقریباً ۱۰۰؍ مقامات ہیں جن سے نمٹنا ابھی باقی ہے۔ نالوں سے کیچڑ نکالنے کے بی ایم سی کےسالانہ ہدف کے مطابق نالوں کی صفائی کا کام تکمیل کے قریب پہنچ گیا ہے۔ تاہم ہر سال مانسون میں یہ دیکھا گیا ہے کہ شہری انتظامیہ کی جانب سے نالوں کی صفائی اور ان سے کیچڑ نکالنے کا کام مکمل ہونے کا دعویٰ توکیا جاتا ہے لیکن اس کام میں کامیابی ملنے کی شرح بہت کم ہےکیونکہ پہلی ہی موسلادھار بارش میں بی ایم سی کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوجاتے ہیں۔ 
اگرچہ کیچڑ نکالنے سےظاہری طورپریہی اشارہ ملتا ہے کہ اس سے سیلابی پانی کی نکاسی میں آسانی ہوگی لیکن یہ حتمی معیار نہیں ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے اس بارے میں کہا کہ کیچڑ کی مقداران اشاروں میں سے ایک ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ نالوں کو صاف کیا گیا ہے لیکن ہم اس پر مکمل انحصار نہیں کر سکتے۔ اگر نالے سے کیچڑ کی مطلوبہ مقدار نکال لی جائے، اس کے باوجود بھی راستہ صاف نہ ہو تو پانی کے بہاؤ میں خلل کے باعث نالا بند ہو جائے گا لہٰذا ہم راستے کو صاف کرنے کو یقینی بنا رہے ہیں اور صرف کیچڑ کی مقدار پر انحصار نہیں کرتے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: ’’ہار کے ڈر سےمودی جی کا اعتماد ختم ہو گیا ہے، اسی لئے بار بار اُن کی زبان لڑکھڑا رہی ہے‘‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اضافی طورپر ہم کھاڑیوں میں نالوں / ندی کے داخلی مقامات کو بھی صاف کررہے ہیں۔ ان کایہ بھی کہناکہ ’’ہم نشیبی مقامات کے ارد گرد ۵۰؍میٹرکے دائرے میں موجود تمام نالوں کو صاف کرنے پر بھی زور دے رہے ہیں جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ علاقے سے پانی بغیر کسی رکاوٹ کے بہے گا۔ ‘‘
 کچھ سال قبل بی ایم سی کے سروے میں ۳۸۶؍ ایسے نشیبی مقامات کا پتہ چلاتھاجو بارش میں ہمیشہ زیرآب آجاتے ہیں۔ میونسپل افسران نے بتایا کہ اب تک تقریباً ۳۲۶؍ نشیبی مقامات سے نمٹا جا چکا ہے، بقیہ ۶۰؍ نشیبی مقامات کے مسائل بی ایم سی اور دیگر ایجنسیوں کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے لیکن اسی وقت ۱۰۰؍نئے نشیبی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے ۷۲؍ مقامات پر کام شروع ہوا ہے اور توقع ہے کہ مانسون ۲۰۲۵ءسےقبل اس سے مرحلہ وار طریقے سے نمٹا جائے گا۔ دیگر ۱۰؍ نشیبی مقامات کا معاملہ منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہے اور ۱۸؍ نشیبی مقامات سرکاری/نجی جائیدادوں میں ہیں اس لئے ان کے ساتھ مل کراس تعلق سے منصوبہ بندی کی جائے گی۔ 

وزیراعلیٰ نے نالوں کی صفائی کا جائزہ لیا۔ وہاٹس ایپ ہیلپ نمبر جاری
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اتوار کو  شہر، مشرقی اور مغربی مضافات کے چند نالوں کی صفائی کا جائزہ لیا۔  انہوں نے بی کے سی میں میٹھی ندی،وڈالا،چونا بھٹی،جوگیشوری اور دہیسرمشرق کے نالوں کا جائزہ لینے کے بعدصفائی کے کام پر اطمینان کااظہار کیا۔اس موقع پرانہوں نے شہریوں سے اپیل بھی کی کہ اگر نالوں سے نکالا گیا کیچڑ ، کوڑاکرکٹ اور ملبہ ہٹانے سے متعلق کوئی شکایت ہو توشروع کئے گئے   وہاٹس ایپ ہیلپ نمبر ۸۱۶۹۶۸۱۶۹۷؍ پر شکایت کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK