کرن سانَپ نے وزیراعظم کی تقریر کے دوران آواز بلند کی تھی ’ پیاز پر بات کیجئے‘ جس کے بعد مودی کو پیاز کے تعلق سے بیان دیناپڑا تھا۔
EPAPER
Updated: May 18, 2024, 1:50 PM IST | Agency | Nashik
کرن سانَپ نے وزیراعظم کی تقریر کے دوران آواز بلند کی تھی ’ پیاز پر بات کیجئے‘ جس کے بعد مودی کو پیاز کے تعلق سے بیان دیناپڑا تھا۔
گزشتہ بدھ کو ناسک میں وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسے کے دوران کرن سانَپ نامی نوجوان نے پیاز کے تعلق سے نعرہ لگا کر انہیں ہندو مسلم موضوع پر جاری ان کی تقریر کا رخ پیاز کی جانب موڑنے پر مجبور کر دیا تھا۔ ہرچند کہ کرن کو پولیس نے جلسے سے باہر نکال دیا لیکن ان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ۔ حتیٰ کہ این سی پی کے بانی شرد پوار نے ٹویٹ ( ایکس) کرکے کرن کی تعریف کی اور انہیں ملاقات کیلئے بلایا۔ جمعہ کو کرن نے ناسک میں شرد پوار سے ملاقات کی۔
گزشتہ بدھ کو ناسک میں وزیر اعظم مودی کی ریلی تھی جس میں وہ حسب عادت انڈیا اتحاد پر تنقید کر رہے تھے اور فرقہ وارانہ معاملے پرگفتگو کر رہے تھے۔ اسی دوران بھیڑ میں آگے ہی کی طرف موجود کرن سانَپ اپنی جگہ کھڑے ہوئے اور آواز بلند کی کہ ’’ پیاز پر بات کیجئے، پیاز پر بات کیجئے....‘‘ ان کی آواز سے مودی کی تقریر میں خلل واقع ہوا اور وہ تھوڑی دیر کیلئے رک گئے۔ کرن نے پھر آواز بلند کی ’’پیاز کے داموں پر بات کیجئے‘‘ اس پر مودی نے ’’جے شری رام اور بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ لگایا۔ ان کے حامیوں نے ’مودی مودی ‘ کا شور بلند کیا۔ اس دوران پولیس کرن کا ان کی جگہ سے اٹھا کر لے گئی، لیکن جب تک انہیں جلسے سے باہر نہیںکر دیئے گئے تب تک ’ پیاز پر بات کیجئے، پیاز کے دام کے تعلق سے کچھ کہئے‘‘ جیسی آواز یں بلند کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھئے: امیٹھی میں کانگریس نے مرکزی وزیراسمرتی ایرانی کیلئے کرو یا مروجیسی کیفیت پیدا کردی ہے
ان کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ کرن سانپ شرد پوار کی پارٹی کا کارکن ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران جب شرد پوار سے اس معاملے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا ’’ صرف ناسک ہی نہیں، ستارا، دھولیہ اور پونے میں بھی پیاز کا معاملہ سنگین ہو گیا ہے۔ ناسک میں یہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے ۔ اس سے قبل بھی لوگوں نے پیاز پھینکے ہیں (اجیت پوار کے قافلے پر)‘‘ شرد پوار نے کہا ’’ اگر آپ ضلع میں آکر یہاں کے اصل مسائل پر گفتگو ہی نہیں کریں گے تو کوئی نہ کوئی تو سوال کرے گا ہی ۔ اگر مودی کی ریلی میں آواز بلند کرنے والا میرا کارکن تھا تو مجھے اس پر فخر ہے۔‘‘
یاد رہے کہ جمعہ کی صبح شرد پوار ناسک کے ایک ہوٹل میں مقیم تھے جہاں کرن سانَپ کو بلاکر انہوں نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرن نے کہا ’’ میں این سی پی کا کارکن ضرور ہوں لیکن میں نے پیاز کے تعلق سے آواز کسی کے کہنے پر نہیں اٹھائی تھی۔ میں خود کسان ہوں اور یہ میرا بھی مسئلہ ہے جس کیلئے میں نے آواز بلند کی۔ ‘‘ کرن نے بتایا ’’ پولیس مجھے جلسے سے اٹھا کر لے گئی اور میرا فون ضبط کر لیا۔ دیر رات تک مجھ سے پوچھ تاچھ کی گئی ، اس کے بعد چھوڑا گیا۔ میں ۲۰۱۹ء سے میں این سی پی سے وابستہ ہوں لیکن میں نے جلسے میں کہیں بھی شردپوار کے نام کا نعرہ نہیں لگایا۔‘‘ شر د پوار کی جانب سے تعریف پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کرن نے کہا ’’ صاحب کی زبان سے تعریف سن کر میرا سینہ چوڑا ہو گیا۔