تل ابیب، نیتنیہ، حیفا اور قریات تیون جنکشن میں ہزاروں افراد نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی، قبل از وقت انتخابات کے انعقاد اور حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: June 16, 2024, 7:45 PM IST | Jerusalem
تل ابیب، نیتنیہ، حیفا اور قریات تیون جنکشن میں ہزاروں افراد نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی، قبل از وقت انتخابات کے انعقاد اور حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
غزہ میں فلسطینی مزاحمت کے ساتھ یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے اور اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی قیادت میں جابرحکومت کی برطرفی کا مطالبہ کرنے کیلئے سنیچر کو ہزاروں افراد نے پورے اسرائیل میں احتجاج کیا۔ اسرائیلی اخبار Yedioth Ahronoth نے رپورٹ کیا ہے کہ تل ابیب، نیتنیہ، حیفا اور قریات تیون جنکشن میں ہزاروں افراد نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی، قبل از وقت انتخابات کے انعقاد اور حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ وسطی تل ابیب کے کپلان اسکوائر میں دسیوں ہزار افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی مزاحمت کے ساتھ یرغمالیوں کے تبادلے کا فوری معاہدہ کرے۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق، متعدد مظاہرین نے وسطی تل ابیب میں ایالون اسٹریٹ کے ایک حصے کو بند کردیا، جسے بعد میں پولیس نے بھر پور طاقت کا استعمال کرکے دوبارہ کھول دیا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ، اسرائیل جنگ پر تین میں سے ایک شخص برانڈز کا بائیکاٹ کررہا ہے: رپورٹ
مقامی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گزشتہ اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں تقریباً۳۷؍ ہزار ۳۰۰؍ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور کم از کم۸۵؍ ہزار ۲۰۰؍ افراد زخمی ہیں۔ اسرائیلی حملے کے ۸؍ ماہ سے زیادہ عرصے میں غزہ کا وسیع علاقہ خوراک، صاف پانی اور ادویات سے محروم ہے۔ اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا الزام ہے، جس کے تازہ ترین فیصلے نے تل ابیب کو رفح میں اپنی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا، جہاں ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینیوں نے غزہ پر ۶؍ مئی کو حملہ کرنے سے پہلے تل ابیب کی وحشیانہ جنگ سے پناہ مانگی تھی۔