• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یو ایس انتخاب ۲۰۲۴ء: امریکہ پہلی سیاہ فام خاتون صدر کیلئے تیار ہے: کملا ہیرس

Updated: August 18, 2024, 9:55 PM IST | Washington

ستمبر ۲۰۲۳ءمیں شائع ہونے والے ایک سروے میں، پیو ریسرچ سینٹر، واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک نے پایا کہ امریکیوں کی اکثریت کیلئے صدر کے انتخاب میں صنف کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔

Vice President of the United States Kamala Harris. Photo: INN.
امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس۔ تصویر: آئی این این۔

کیا امریکہ سیاہ فام خاتون کو اپنا صدر منتخب کرنے کیلئے تیار ہے؟ نائب صدر کملا ہیرس، جن کی باضابطہ طور پر ڈیموکریٹک امریکی صدارتی امیدوار کے طور پر اگلے ہفتے شکاگو میں تصدیق ہو جائے گی، شرط لگا رہی ہیں کہ ایسا ہی ہے۔ اگر۵۹؍ سالہ ہیرس نومبر میں ڈونالڈ ٹرمپ کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو وہ باراک اوباما کے بعد دنیا کی سب سے بڑی طاقت چلانے والی پہلی خاتون اور دوسری سیاہ فام شخصیت بن جائیں گی۔ بہت سے طریقوں سے، ہیریس پہلے سے ہی ایک ٹریل بلزر ہے۔ وہ ایک ہندوستانی خاتون کے یہاں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا تعلق جمیکا سے ہے۔ وہ کیلیفورنیا میں منتخب ہونے والی پہلی خاتون اٹارنی جنرل تھیں، جو اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی افریقی امریکی اور ایشیائی امریکی ہیں۔ اس کے بعد وہ انہی زمروں میں امریکی تاریخ میں پہلی نائب صدر بن گئیں۔ ستمبر۲۰۲۳ء میں شائع ہونے والے ایک سروے میں، پیو ریسرچ سینٹر، واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک نے پایا کہ امریکیوں کی اکثریت کیلئے صدر کے انتخاب میں صنف کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ۶۰؍ فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ ایک خاتون صدر مرد کے ساتھ دباؤ کو بھی سنبھالے گی، جبکہ۲۷؍ فیصد کا خیال ہے کہ وہ بہتر کام کریں گی۔

یہ بھی پڑھئے: جرمنی: فیرس وہیل میں آگ لگنے سے ۲۳؍ افراد زخمی

نیو میکسیکو یونیورسٹی میں قانون کی پروفیسر سونیا گپسن رینکن نے کہا کہ خواتین قیادت، چاہے بطور صدر، ملکہ، وزرائے اعظم، اور سربراہان مملکت، یورپ، ایشیا، جنوبی امریکہ اور افریقی ممالک سمیت دنیا کے بہت سے حصوں میں معمول بن چکی ہے، امریکہ کو ابھی تک اس کا تجربہ نہیں ہوا ہے۔ کولوراڈو بولڈر یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کی پروفیسر ریجینا بیٹسن کا خیال ہے کہ ووٹروں کا تعصب خود مسئلہ نہیں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ اکثر یہ نہیں ہے کہ ووٹرز دراصل متعصب ہوتے ہیں۔ یہ پارٹی کے اندرونی اور مندوبین اور سیاسی عطیہ دہندگان کو فکر ہے کہ ووٹرز متعصب ہوں گے۔ تاہم، ہیریس نے بائیڈن کی دستبرداری کے بعد عہدہ سنبھال لیا، اس طرح پرائمری کے دورانہوں نے لوگوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کرنے کے اس عمل کو چھوڑ دیا کہ وہ قابل انتخاب ہیں۔ ڈو نالڈ ٹرمپ نےاپنے ڈیموکریٹک حریف پر حملہ کرنےکیلئے زیادہ انتظار نہیں کیا۔ انہوں نے ہیریس پر الزام لگایا کہ حال ہی میں انتخابی حمایت حاصل کرنے کیلئے انہوں نے سیاہ فام ہونے کا فائدہ اٹھایا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK